خشک بیری کے درخت کا فوراً ترو تازہ ہونا
خشک بیری کے درخت کا فوراً ترو تازہ ہونا
جب مامون نے اپنی بیٹی ام الفضل کو حضرت امام کے نکاح میں دے کر مدینہ روانہ کردیا۔ تو آپ راستے میں چند روز کوفہ میں ٹھہرے۔ آپ کے قیام کا آخر دن تھا کہ آپ ایک مسجد میں تشریف لائے جس کے صحن میں ایک بیری کا درخت تھا۔ اس پر کبھی بھی پھل نہیں لگاتھا آپ نے پانی کا ایک کوزہ طلب کیا اور اس میں تھوڑا سا پانی پی کر باقی درخت کی جڑوں پر چھڑک دیا اور خود نماز میں مشغول ہوگئے۔ آپ نماز سے فارغ ہوکر اس درخت کے پاس آئے ہی تھے کہ وہ پھل سے بھرا پڑا تھا۔ یہ پھل میٹھا بھی تھا اور بغیر گٹھلی کے بھی۔ لوگ اسے بڑے شوق سے تبرک سمجھ کر لے جاتے۔