خواب میں مجاہد ملت کے ساتھ دیکھا
خواب میں مجاہد ملت کے ساتھ دیکھا
علامہ مولانا محمد عاشق الرحمٰن جیبی شیخ الحدیث جامعہ حبیبہ الہ آباد تحریر کرتے ہیں کہ حضرت حجۃ الاسلام مولانا حامد رضا خاں بریلوی قدس سرہ بندہ کے شیخ حضور مجاہد ملت قدس سرہ کے شیخ ہیں۔ حضرت تاج الشریعہ نبیرۂ حضرت حجۃ الاسلام ہیں۔ حضور مجاہد ملت قدس سرہ نے حضرت مفتی اعظم ہند قدس سرہ کے لیے ’’چچا پیر‘‘ کے الفاظ استعمال کئے، انہیں ہمیشہ ’’چچا پیر‘‘ جانا اور مانا، اور ہمیشہ ’’چچا پیر‘‘ کی طرح ان کا احترام فرمایا۔ حضرت تاج الشریعہ جانشین حضرت مفتی اعظم ہند ہیں۔
ایک طرف متذکرہ بالا نسبتوں کا ادراک ہوتا گیا، دوسری طرف موصوف کی دوسری فضیلتوں کو بھی پہچانا۔ بندہ نے فضائل علیہ کو بھی ملاحظہ کیا، تصنیفی کارناموں کا بھی مشاہدہ کیا۔ اس طرح اس ’’اختر اعظم‘‘ کی طرف بندہ کے قلب کا میلان ہوگیا۔
قرآن کو خدا کی بنائی کتاب قرار دینے پر گرفت کرنے اور توبہ کروا دینے کے بعد کتب ’’بشریٰ‘‘ پر تقریظ لکھنے کی وجہ سے حضور مجاہد ملت قدس سرہ پر کفر کا حکم کیا گیا اور توبہ، تجدید ایمان و تجدید نکاح کا مطالبہ کیا گیا۔ اس پر مصنف ’’بشریٰ‘‘ کی جانب سے عبارت کی توضیح پر مشتمل استفتاء حضرت مفتی اعظم ہند قدس سرہ کی خدمت میں پیش کیا گیا، اور حضور مجاہد ملت قدس سرہ نے یہ فرمایا کہ ’’مصنف کی اس توضیح کے بعد اگر حضرت مفتی اعظم ہند حکم فرمائنیگے، میں یہ سب کرونگا۔ لیکن اس زمانے میں جو صاحب حضور مفتی اعظم ہند کی بارگاہ میں رسائی کے لیے واسطہ عظمیٰ کی حیثیت رکھتے تھے، ان کی مہر بانی کی بدولت اس استفتاء پر حضرت مفتی اعظم ہند کی تصدیق سے مزین فتویٰ ایک طویل مدت کے گزر جانے کے باوجود نہیں حاصل ہوکسا، اور اس بات کا اندیشہ پیدا گیا کہ آگے چل کر اس کا بڑا بھیانک نتیجہ سامنے آئے گا۔ اس وقت حضرت شاہزادہ اعلیٰ حضرت نبیرۂ حجۃ الاسلام جانشین مفتی اعظم ہند مفتی محمد اختر رضا خاں صاحب دامت برکاتہم العالیہ آگے بڑھے، فتوی لکھا، جس پر حضرت مفتی اعظم ہند نے تصدیق فرمائی، اور حضور مجاہد ملت، نیز مصنف ’’بشریٰ‘‘ کی برأت ثابت ہوگئی۔ حضرت ممدوح کی طرف بندہ کے میلان قلب کا یہ ایک بہت بڑا سبب ہے۔ یہ واقعہ ۱۹۷۸ھ کا ہے۔
بندہ بہت کم خواب دیکھتا ہے، دیکھے ہوئے انہیں کم خوابوں میں سے ا۹۹۵ء کا ایک خواب ہے۔ بندہ نے دیکھا کہ حضور مجاہد ملت تشریف فرما ہیں، اور آپ کے قریب حضرت تاج الشریعہ بھی ہیں۔ جب بندہ نے حضور مجاہد ملت کی قدم بوسی کی، حضرت ممدوح نے چند کتب و رسائل بندہ کو عنایت فرمائیں۔ ۱۹۹۹ھ ؍ میں جامعہ حبیبیہ آلہ آباد کے سالانہ جلسہ کے موقعہ پر جب حضرت ممدوح تشریف لائے ہوئے تھے، بندہ نے آپ کی موجودگی میں تقریر کرتے ہوئے اس واقعہ کو بیان کیا تھا۔ حضرت علامہ محمد العربی المغربی قدس سرہ کے مذکور کو بھی بندہ نے اس موقعہ پر تقریر کرتے ہوئے سنایا تھا، اور صبح نینی جیل روذ الہ آباد میں بیٹری والے شہنشاہ صاحب کے مکان پر حضرت ممدوح کو یہ بتایا تھا کہ حضرت علام محمد العربی موصوف ہی کو مغربی بھی کہا جاتا ہے۔ تبانی بھی کہا جاتا ہے۔ حضرت علامہ تبانی کے قول مذکور کو بندہ نے ۱۰؍ شوال ۱۴۲۴ھ کو شرعی کونسل آف انڈیا، بریلی شریف کے افتتاح کے موقعہ پر جلسے میں تقریر کرتے ہوئے بھی سنایا تھا۔ مولیٰ تعالیٰ حضرت کی حیات ظاہرہ کو دراز فرمائے اور اختر ستان بندہ کے اس نیرا عظم کے فیوض سے ملت اسلامیہ کو بخشے، امین۔