نماز کے لیے ٹرین کارکنا

نماز کے لیے ٹرین کارکنا

۱۱؍ مارچ ۲۰۱۵ء کو حضرت تاج الشریعہ، بنارس کے لیے کاشی وشو ناتھ ایکسپریس سے روانہ ہوئے۔ عصر کی نماز بریلی جنکشن پر ادا فرمائی۔ مغرب شاہجہانپور میں ادا کی اور عشاء کے وقت ٹرین لکھنؤ پہنچ گئی۔ اسٹیشن پہنچنے سے پہلے حضرت بیت الخلاء گئے، جب حاجت سے فارغ ہوئے، تو ٹرین کے چھوٹنے کا وقت ہوگیا، حضرت جب بیت الخلاء سے باہر تشریف لائے اس وقت تک ٹرین روانہ نہیں ہوئی تھی، مگر چند لمحہ میں ٹرین چلنے لگی، حضرت نماز عشاء ادا کرنے کے لیے جائے نماز نکالنے کا حکم دے رہے تھے، برادرم محمد یوسف اختری رضوی نے بیگ سے جائے نماز نکالی، حضرت نے فرمایا، مصلی بچھا دو تو یوسف رضوی نے کہا کہ حضور ٹرین چلنے لگی ہے، حضرت کے حکم پر مصلی بچھا دیا گیا، جیسے ہی مصلے پر حضرت نے قدم رکھا فوراً ٹرین رک گئی، حضرت نماز کے لیے کھڑے ہوگئے، ٹرین میں جگہ تنگ اور حضرت کی نقاہت کو دیکھتے ہوئے، ایک طرف محبّ محترم مفتی محمد شعیب رضا قادری اور دوسری طرف یہ راقم السطور معمولی سہارا دیتے رہے۔ حضرت نے اطمینان کے ساتھ کھڑے ہوکر نماز عشاء ادا فرمائی، بس سلام پھیرتے ہی ٹرین چلنے لگی، حضرت نے سلام پھیرا، پھر فرمایا کہ ٹرین کہاں پر ہے، راقم نے عرض کیا حضور ٹرین ابھی پلیٹ فارم پر ہی ہے۔ حضرت نے فرمایا کہ چلو الحمد للہ نماز اپنے وقت پر ادا ہوگئی۔ اس کرامت کے ظہور کے وقت مولانا عاشق حسین کشمیری الحاج محمد یوسف نوری، پور بندر الحاج شاہ نواز حسین رضوی (دوبئی) موجود تھے۔

تجویزوآراء