مانگ کیا مانگتا ہے؟

مانگ کیا مانگتا ہے؟

(۲)ایک آپ کے ہاں ایک عزیز مہمان آگیا۔ گھر میں کھانے کے لئے کوئی چیز میسر نہیں تھی۔ آپ پریشان ہوکر گھر سے نکلے،اچانک آپ کا ایک معتقد طعام فروش لڑکا کھانے کی بھری ہوئی دیگسر اٹھائے ہوئے آ پہنچا، اُس نے عرض کی کہ میں نے یہ کھانا آپ کے خادموں کے لئے تیار کیا ہے، اُمیدوارِ شرفِ قبولیت ہو۔آپ کو اُس لڑکے کی یہ خدمت بہت پسند آئی۔ جب مہمان کھانا کھا چکےتو اُس لڑکے کو بلا کر فرمایا: ہم تیری اس خدمت سے بہت خوش ہوئے، اب تیری جو مراد ہوہم سے بلا ڈھڑک مانگ ان شاء اللہ پوری ہوجائے گی۔لڑکا بہت زیرک اور دانا تھابولا کہ: میں چاہتا ہو کہ خواجہ علی بن جاؤں، آپ نے فرمایا : یہ نہایت مشکل ہے، اس قدر بھاری بوجھ تجھ میں اٹھانے کی طاقت و ہمت نہیں ہے۔لڑکے عرض کیا کہ: میری مراد تو پھر یہی ہےاس کے سوا کوئی آرزو نہیں۔

سب کچھ مانگ لیا تجھ کو تجھی سے ماگنے کے بعد   

     اب اٹھتے نہیں میرے ہاتھاس دعا کے بعد

آپ نے فرمایا :بلکل اسی طرح ہوجائے گااور اس کا ہاتھ پکڑ کر جلوت سے خلوتِ خاص میں لے گئےاُس توجہ ڈالی اور وہ لڑکا تھوڑی سی دیر میںصورت و سیرت میں آپ کی طرح بن گیا۔ اس کے بعدوہ تقریباً چالیس روز زندہ رہا اور پھر داعی اجل کو لبیک کہہ گیا۔


متعلقہ

تجویزوآراء