آسمان سے دستر خوان کا نزول
ایک دن آدھی رات کے وقت شہر کے جاہل آدمی ایک مجلس میں بیٹھے ہوئے تھے اور خواجہ عثمان ہارونی کی کرامت کا ذکر کر رہے تھے۔ سب یہ کہنے لگے کہ ہم ابھی خواجہ عثمان رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت میں جاتے ہیں اور کسی کرامت کا مطالبہ کرتے ہیں اگر انہوں نے کرامت دکھادی تو ہم مرید ہوجائیں گے چلتے وقت ہر ایک نے علیحدہ علیحدہ کھانے کی خواہش دل میں رکھی جو رات کےو قت تیار نہ ہوسکے۔ حضرت خواجہ کی مجلس میں جا پہنچے آپ نے انہیں دیکھ کر فرمایا اللہ تعالیٰ جسے چاہتا ہے ۔ راہ راست کی ہدایت دیتا ہے تمام کو اپنے سامنے بٹھا لیا، اور بسم اللہ پڑھ کر اپنے ہاتھ اُٹھائے، اُسی وقت کھانے کا ایک خوان آسمان سے اُترا جس میں ستر قسم کے کھانے موجود تھے۔ آپ نے ہر ایک کو جدا جدا کھانا تقسیم کیا جو ان کی دلی خواہش کے عین مطابق تھا۔ ان جاہلوں نے آپ کی کرامت دیکھی تو دل و جان سے معتقد ہوگئے اور مرید بن گئے۔