دل کی پوشیدہ بات کہہ دی
دل کی پوشیدہ بات کہہ دی
مولوی عبید اللہ صاحب حکیم خدا بخش خیر پوری سے مروی ہے کہ مولوی غلام محمد جناب حافظ صاحب کے بھانجے تھے ۔ جناب حافظ صاحب کی خدمت میں پڑھتے تھے۔ ایک بار سبق پڑھ رہے تھے۔ انکے دل میں کوئی خیال گزرا اور توجہ اکھڑ گئی۔آپ نے نورِ معرفت سے معلوم کرلیا اور ان کا ہاتھ پکڑ کر کہا کہ لنگی کے معاملہ سے دل کو فارغ کرو۔ اور سبق پر توجہ دو۔ لنگی تمہیں مل جائے گی۔ حاضرین حیران ہوئے کہ ایک معمولی کلمہ آپ کی زبان پر کیوں کر جاری ہوگیا۔ بے چارہ مولوی اپنے کیے پر نادم ہوا۔ اور سبق سے فارغ ہوکر بیان کیا کہ ایک شخص نے دو لنگیاں حضور کی خدمت میں نذرگزاریں ۔آپ نے دو لنگیوں کو امانت رکھ دیا۔ جب میں حاضر ہوا تو امین سے کہا کہ ایک لنگی غلام محمد کو دے دو۔ اور دوسری فلاں کو جب میں گھرآیا تو مجھے معلوم ہوا کہ میری لنگی کم قیمت اور دوسری لنگی بیش قیمت تھی۔ مجھے رنج ہوا کہ مجھے کم قیمت لنگی کیوں دی گئی۔ حالانکہ مجھے نسبت قرابت بھی حاصل ہے۔ سبق پڑھتے ہوئے میرے دل پر اس پر ملال خیال آنا تھا کہ پیر روشن ضمیر نے ٹوکا۔