جہانگیر کا جلال اورقلندر کی موت

جہانگیر کا جلال اورقلندر کی موت

ایک دن حضرت پیر میر جہانگیر اشرف قدس سرہ روح آباد میں تشریف فرما تھے۔ بہت سے بزرگان وقت بھی مجلس میں موجود تھے۔ ایک قلندر علی نامی اپنے پانچ سو قلندر ساتھیوں کو لیے ہوئے آیا اور آپ کی مجلس میں آپہنچا اور لاطائل اور بے معنی گفتگو شروع کردی۔ پوچھنے لگا۔ آپ نے جہانگیر کا خطاب کہاں سے پایا ہے؟ فرمایا اپنے پیر و مرشد قلندر سے پوچھا۔ آپ کی جہانگیری کی تصدیق کیا ہے اور مجھے کس طرح یقین آئے کہ آپ جہانگیر پیر ہیں قلندر کی یہ بات سنتے ہی آپ کے چہرے پر جلال کے آثار نمایاں ہوئے فرمایا میں صرف جہانگیر ہی نہیں جان گیر (جان لینے والا) بھی ہوں یہ بات سنتے ہی قلندر لڑکھڑایا۔ اور وہیں ڈھیر ہوگیا مجلس میں شور مچ گیا قلندر کے تمام مرید اور ہمرا ہی آپ کے قدموں پر گر پڑے اور مرید ہوگئے۔


متعلقہ

تجویزوآراء