کنوئیں کے پانی کا جوش مار کر اوپر آنا
کنوئیں کے پانی کا جوش مار کر اوپر آنا
ایک دفعہ خواجہ حسن بصری ایک قافلے کے ساتھ حج کو جا رہے تھے یہ قافلہ ایسے بیابان سے گزرا جہاں دور دور تک پانی کا نام و نشان نہ تھا لوگ تلاش کرتے کرتے ایک جگہ پہنچے جہاں کنواں تو تھا مگر رسی اور ڈول نہ تھا۔ بڑی پریشانی ہوئی، سوچنے لگے اب کیا کیا جائے، خواجہ حسن بصری نے کہا تھوڑا سا صبر کرو، میں نماز پڑھ لوں تم پھر پانی پی لینا آپ اُٹھے نماز میں کھڑے ہوگئے اُدھر کنواں کے پانی میں جوش آیا اور وہ کناروں تک اچھلنے لگا، تمام لوگوں نے پانی پی لیا، ایک شخص نے لالچ کرتے ہوئے پانی سے ایک مشکیزہ بھرلیا تو پانی پھر کنویں کی تہہ میں چلا گیا، خواجہ حسن نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا اگر یہ دوست مشکیزہ نہ بھرتا تو کنویں کا پانی کبھی نیچے نہ جاتا۔