مرید کو ظالموں سے چھڑا لیا
مرید کو ظالموں سے چھڑا لیا
جنابِ سیدایوب علی صاحب کا بیان ہے کہ:
جناب منسوب احمد صاحب قادری رضوی تہجد گزار ہستی ہیں۔ایک روز ان کے اوئلِ عمر میں زمانہ کے احباب میں سے دوشخص ملنے آئے اور اپنے ساتھ بازارمیں اس طرف لے گئے جہاں ایک طوائف کا مکان تھا۔
دونوں طرف سے آدمیوں نے ان کے ہاتھ مضبوطی سے پکڑ لیئے اور کشاں کشاں طوائف کے دروازہ تک لے گئے۔ وہ دو تھے اور یہ اکیلے۔انہوں نے اعلیٰ حضرت سے رجوع کیااور دل ہی دل میں امدادکے طالب ہوئے ۔
دیکھتے کیا ہیں کہ حضورسیدی اعلیٰ حضرت بہت سفید پوشاک پہنے جلوہ فرماہیں اور وہ بھی اس شان سے کہ دونوں ہاتھوں سے عصائے مبارک پر زور دیئے ہوئے ہیں،اورٹھوڑی عصائے مبارک پر قائم ہے۔
موصوف کا بیان ہے کہ جس وقت میری نظر حضور پر پڑی، میرے جسم میں ایسی طاقت آگئی کہ باوجود نقیہ و کمزور ہونے کے ان دونوں کی گرفت سے اپنے آپ کو چھڑوا لیا اور دوڑ کر اپنے مکان میں لوٹ آیا۔
(حیاتِ اعلیٰ حضرت ص955 از مولانا ظفر الدین بہاری مکتبہ نبویہ لاہور)