آپریشن سے بچا لیا

آپریشن سے بچا لیا

جنابِ سید ایوب علی صاحب ایک اور واقعہ یوں بیان کرتے ہیں کہ :

سید سردار احمد صاحب کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میرے گھر میں 7ماہ کا حمل تھا ،دو(جڑواں) بچے پیٹ میں تھے، اسی حال میں وہ دونوں بچے پیٹ ہی میں مر گئے ۔ ان کا پیدا ہونا سخت دشوار ہوا۔ ہسپتال کی بڑی میم (لیڈی ڈاکٹر)نے کہا کہ ان بچوں کابغیر آپریشن پید ا ہونا ممکن نہیں لہٰذا ان کو ہسپتال لے چلو۔

اس کے کہنے کے مطابق میں پالکی لینے کو بہت پریشان جارہا تھا کہ دیکھا اعلیٰ حضرت قبلہ مسجد کی فصیل پر وضو فرمارہے ہیں۔ مجھ سے دریافت فرمایا کیوں پریشان ہو ؟میں نے سب واقعہ اپنے گھر کا ذکر کیا، اس پراعلیٰ حضرت نے وضو فرمانا روک دیا اور فرمایا پردہ کراؤ میں آرہا ہوں۔ لہٰذا میں فوراً دوڑتا ہوا گھر آیا اور پردہ کرا دیا۔

اتنے میں اعلیٰ حضرت تشریف لے آئے، مکان میں لے گیا ،آپ نے فرمایا :ایک ڈورا بڑا سالاؤ۔ میں نے ڈور احاضر کر دیا۔اعلیٰ حضرت نے اس کا ایک سرا میرے ہاتھ میں دے دیا اور فرمایا یہ ان کی ناف پر رکھو، میں نے اس ڈورے کو لے کر اپنے گھر میں ناف پر رکھا حضور نے پڑھنا شروع کیا ، پندرہ منٹ کے بعد حضور نے فرمایا باہر چلے آئیے اور دایہ کو پا س کر دیجئے۔

جیسے ہی میں اوراعلیٰ حضرت باہر تشریف لائے گھر میں خبر ہوئی کہ دو بچے مردہ پیدا ہوگئے ہیں ورنہ بڑی میم نے کہہ دیا تھا کہ یہ بچے بغیر آپریشن کے نہیں پیدا ہو سکتے ورنہ بچوں کی ماں کا زندہ رہنا دشوار ہے۔

(حیات اعلیٰ حضرت از مولانا ظفرالدین بہاری مکتبہ نبویہ لاہور ص959)


متعلقہ

تجویزوآراء