تبرک پینے سے نزلہ دُور ہو گیا

تبرک پینے سے نزلہ دُور ہو گیا

جناب ِسید ایوب علی صاحب فرماتے ہیں کہ :

ایک مرتبہ موسمِ گرما میں فقیر کے سینہ پر نزلہ کا شدید غلبہ تھا ،جمعہ کے روز کاشانۂاقدس میں ’’برف کا شربت‘‘جس میں دودھ کیوڑا پستہ وغیر ہ لوازمات شامل تھے تیار ہوا۔

ظاہر ہے کہ یہ شربت نزلہ میں کس قدر مضر ہے مگرمیں نے یہ اپنے دل میں تہیہ کر لیا کہ پیو ں گا اور ضرور پیوں گا اور خوب سیر ہو کر پیوں گا یہ حضور کے یہاں کا تبرک ہے ،ان شاء اللہعزوجل مجھے مفیدہی ہوگا ۔چنانچہ ضرورت سے کہیں زیادہ پیا اور بحمد اللّٰہ تعالیٰ شام تک سارا نزلہ کھانسی وغیر ہ سب کافور ہو گیا۔

(حیات اعلیٰ حضرت از مولانا ظفرالدین بہاری مکتبہ نبویہ لاہور ص 962)


متعلقہ

تجویزوآراء