یزیدی کی عبرت ناک موت

یزیدی کی عبرت ناک موت

گستاخ وبد لگام یزیدی کا ہاتھو ں ہاتھ بھیانک انجام دیکھ کر بھی بجائے عبرت حاصل کرنے کے اسکو اتفاقی امر سمجھتے ہوئے ایک بے باک یزیدی نے بکا:آپ کو اللہ عزوجل کے رسول ﷺسے کیانسبت؟یہ سن کر قلبِ امام عالی مقام کو سخت ایذاء پہنچی اور تڑپ کر دعامانگی :’’ اے ربِ جبارعزوجل اس بد گفتارکو عذاب میں گرفتار فرما‘‘ دعا کا اثرہاتھوں ہاتھ ظاہر ہوا، اس بکواسی کو ایک دم قضائے حاجت کی ضرورت پیش آئی ،فوراً گھوڑے سے اتر کر ایک طرف کو بھاگااور برہنہ ہو کر بیٹھا، ناگاہ ایک سیاہ بچھونے ڈنک مارا نجاست آلودہ تڑپتا پھرتاتھا ، نہایت ہی ذلت کے ساتھ اپنے لشکریوں کے سامنے اس بد زبان کی جان نکلی ۔ مگر ان سنگ دلوں اور بے شرموں کو عبرت نہ ہوئی اس واقعہ کو بھی ان لوگوں نے اتفاقی امر سمجھ کر نظر انداز کر دیا۔(سوانح کربلا)


متعلقہ

تجویزوآراء