مانگوں کیا مانگتے ہو؟
مانگوں کیا مانگتے ہو؟
آپ ایک مدت سے مدینہ طیبہ میں قیام پذیر تھے۔ایک دن قطب مدینہ قدس سرہٗ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور چپ چاپ افسردہ بیٹھے تھے۔ آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا:
’’حاجی آدم کیا بات ہے ؟ آج آپ خوش نہیں ہو۔‘‘
حاجی آدم نے رونا شروع کردیا ، فرمایا:
’’حاجی آدم روتے کیوں ہو؟ تمہیں کیا چاہئے ؟ مانگو کیا مانگتے ہو۔‘‘
حاجی آدم نے کہا حضرت بقیع شریف عنایت فرمادیں، فرمایا دے دی۔
پھر حاجی آدم پر کئی نشیب و فراز آئے۔ ظلماً مدینہ طیبہ سے دو مرتبہ نکالے گئے لیکن الحمد اللہ انجام بخیرہوا، بقیع شریف میں مدفون ہوئے۔ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔