جنت البقیع میں مدفن دلوادیا
جنت البقیع میں مدفن دلوادیا
مستری نور محمد رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں: ایک دن میں حضرت قطب مدینہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کی بارگاہ میں حاضر ہوا، کسی مجبوری کی وجہ سے پاکستان جارہا تھا، آپ سے عرض کیا حضرت اب میرا وقت مدینہ طیبہ سے باہر نکلنے کا نہیں ہے۔ مگر مجبور ہوں اسلئے جارہا ہوں دعا فرمائیں مدینہ طیبہ خیر و عافیت سے واپس آجاؤں اور بقیع شریف نصیب ہوجائے ۔ آپ خاموش رہے پھر عرض کیا مگر آپ خاموش ہی رہے تیسری مرتبہ عرض کیا حضرت میرے لیے کیا حکم ہے، فرمایا نور محمد کیا چاہتے ہو۔ عرض کی بقیع شریف ۔فرمایا:’’تم کو عطا کردی‘‘
انتقال سے چند ماہ قبل پاکستان جانے کی تیاری میں تھے۔ فقیر قادری نے عرض کیا، بابا آپ کا آخری وقت ہے کیوں مدینہ طیبہ چھوڑتے ہو؟ پر یقین لہجے میں بولے بقیع شریف تو حضرت صاحب نے عنایت فرمادی ہوئی ہے اس سے میں اب مطمئن ہوں۔ الحمد اللہ آپ کا بقیع شریف میں مدفن ہوا۔