معمولات کی حفاظت

معمولات کی حفاظت

          ایک مرتبہ حضرت سیدی قطب مدینہ قدس سرہ العزیز کو سخت نمونیہ ہوا، سینہ سے آواز نکلتی دور سے سنائی دیتی تھی۔ سیدی فضل الرحمٰن صاحب ڈاکٹر کو لے کر حاضر ہوئے ، معائنہ کرنے کے بعد جب ڈاکٹر صاحب نے نسخہ لکھنا شروع کیا تو آپ نے فرمایا کوئی ایسی دوائی نہ لکھ دینا جس سے میرے معمولات میں فرق آئے ۔ ڈاکٹر  نے کہا حاضر سیدی مگر آپ کو بستر پر لیٹ جانا چاہئے۔ آپ کو آرام کی سخت ضرورت، مگر آپ راضی نہ ہوئے۔ ڈاکٹر نے نسخہ لکھا اور چلا گیا۔

          حضرت سیدی  رضی اللہ عنہنے وہ نسخہ فقیر قادری کو دیتے ہوئے فرمایا:

          ’’تکیہ کے نیچے دیکھو کچھ ہے۔‘‘

          احقر نے دیکھا تو کچھ نہ ملا۔ فرمایا صندوقچی میں دیکھو، وہاں بھی کچھ نہ پایا۔فقیر اٹھا اور دوسرے کمرے کے دروازے سے باہر نکلنا ہی چاہتا تھا کہ آواز آئی ’’عارف‘‘ عرض کی جی حضور اور آپ کے قریب آکر بیٹھ گیا۔ کہا ’’کہاں جاتے ہو‘‘ عرض کی حضرت میرے پاس ریال ہیں تو آپ نے فرمایا’’میں نے کب کہا ہے کہ تمہارے پاس ریال نہیں ہیں؟ بیٹھوا بھی کریم کسی کو بھیجیں گے’’ تھوڑی ہی دیر بعد ڈاکٹر حمید اللہ (پیرس)حاضر ہوئے ، سلام عرض کیا ایک لفافہ تکیے کے نیچے رکھا اور اجازت طلب کر کے چلتے بنے۔

          آپ نے فرمایا دیکھو بیٹا  کریم نے عطا فرمادیئے،تکیہ کے نیچے سے نکال لو اور ادویہ خرید لاؤ۔فقیر قادری ادویہ خرید لایا، ساڑھے چار سو ریال تھے، ساٹھ ریال کی ادویہ تھیں، تین سو نوئے ریال آپ کو پیش کئے، فرمایا رکھ لو یہ کریم کی طرف سے تمہارے لیے ہیں۔

          ڈاکٹر نے سختی سے آرام کرنے کو کہا تھا۔ سیدی فضل الرحمٰن قادری مدظلہ العالی نے فرمایا کہ دوائی لے آو اور والد صاحب کو کھلا دینا۔ جب آپ سونے لگیں تو آپ کو بسترپر پہنچادینا۔ اور خود ڈاکٹر صاحب کو پہنچانے چلے گئے۔ مگر جب رات گئے حضرت سیدی و مرشدی رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوئے  تو آپ کو سجادہ پر تشریف فرما پایا۔ڈاکٹر سے رجوع کیا، اس نے مزید خواب آور گولیاں لکھ دیں۔حضرت مولانا مدظلہ العالی نے چند کھجوروں میں سے گھٹلیاں نکال کر پلیٹ میں رکھیں اور ایک کھجور میں خواب آور گولی رکھ کر علیحدہ سنبھال لی، حضرت سیدی و مرشدی قدس سرہٗ العزیز سے عرض کیا سیدی کھجوریں بہت نرم ہیں تناول فرمالیں اور ایک کھجور آپ کے ہاتھ میں دے دی۔ آپ نے تناول فرمالی۔ بعد میں دوسری خواب آور گولی والی کھجور آپ رحمۃ اللہ علیہ کو پیش کی آپ نے اس میں سے خواب آور گولی نکال کر حضرت صاحبزادہ صاحب مدظلہ کے ہاتھ پر رکھتے ہوئے کہا، یہ لو  اپنی ہوشیاری اور کھجور پلیٹ میں واپس رکھ دی۔


متعلقہ

تجویزوآراء