اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خاں﷫  

موسم تبدیل ہو گیا

موسم تبدیل ہو گیا مولانا محمد حسین میرٹھی صاحب کا بیان ہے کہ: ایک مرتبہ میں بریلی شریف گیا ،دو دن رہ کر سنا کہ آج حضرت ایک موضع(دیہات) کو تشریف لے جائیں گے، آپ کے ایک مرید خان صاحب نے دعوت کی ہے، کچھ لوگ ہمراہ جائیں گے ۔ میں نے یہ خیال کر کے کہ آپ کی کثیر صحبت میسر ہو گی ہمرکاب چلنے کی اجازت لے لی ۔ غالباً قریبِ عصر ٹرین وہاں پہنچی، اسٹیشن پر اتر کر نماز پڑھی گئی،بعد ازاں بیل گاڑیوں میں ہم سب سوار ہوئے اور اعلیٰ حضرت﷫پالکی میں سوار ہوئے۔وہ ...

خربوزہ میٹھا ہوگیا

خربوزہ میٹھا ہوگیا جنابِ سید ایوب علی صاحب فرماتے ہیں کہ: سیدمحمود جان صاحب ساکن’’محلہ گڑھی‘‘نے فرمایاکہ ایک روز مولانا سید سلیمان اشرف صاحب بہاری پروفیسر دینیات علی گڑھ یونیورسٹی اعلیٰ حضرت کی خدمت میں حاضر تھے اور کچھ پھل خربوزہ کے رکھے ہوئے تھے ۔ بایمائے(باجازتِ)اعلیٰ حضرت پھل مولانا ممدوح نے اٹھایا اور گیارہ مرتبہ سورہ اخلاص پڑھ کر تراشا تو پھیکا نکلا ، اس کے بعداعلیٰ حضرت نے صرف ایک بارسورۃ اخلاص پڑھ کرتراشاتو میٹھ...

سمندری طوفان تھم گیا

سمندری طوفان تھم گیا پہلے حج سے واپسی پر جب کہ آ پ والدین کے ہمراہ بحری جہاز سے تشریف لا رہے تھے راستے میں سَمندری طوفا ن آگیا۔خود ہی ارشادفرماتے ہیں: واپسی میں تین دن طوفانِ شدید رہا تھا، اِس کی تفصیل میں بہت طول ہے ۔ لوگوں نے کفن پہن لئے تھے۔ حضرتِ والدہ ماجدہ کا اضطراب دیکھ کر اُ ن کی تسکین کے لیے بے ساختہ میری زبان سے نکلا کہ آپ اطمینا ن رکھیں ، خدا کی قسم !یہ جہاز نہ ڈوبے گا ۔ یہ قسم میں نے حدیث ہی کے اطمینا ن پر کھائی تھی جس میں کشتی پ...

میں دوبارہ زندہ ہو چکا تھا

میں دوبارہ زندہ ہو چکا تھا مفتی غلام سرورقادری رضوی صاحب اپنی کتاب ’’الشاہ احمد رضا‘‘ میں ایک واقعہ بیان فرماتے ہیں کہ: اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان کی ایک زندہ کرامت’’شیخ حبیب الرحمن ‘‘کے نام سے آج بھی لاہور میں موجود ہے ۔ شیخ حبیب الرحمن صاحب ’’پراسیکیوٹنگ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس ‘‘(حال متعین محکمہ انٹی کر پشن لاہور1971) نے 11اپریل 1971کو اعلیٰ حضرت﷫کے 51ویں عُرسِ مبارک کے ...

ایک ولی نے ایک ولی سے ملاقات کی

ایک ولی نے ایک ولی سے ملاقات کی ’’تجلیاتِ امام احمد رضا ‘‘ میں ہے کہ : غالباً 1320ھ میں حضورِ اعلیٰ حضرت ’’بیسلپور‘‘ حضرت مولاناعرفان علی صاحب بیسلپوری کے دولت خانے پر تشریف لے گئے اور مولاناعرفان علی صاحب سے فرمایا کہ کیا اس بستی میں کسی ولی اللہ کا مزار شریف ہے؟ انہوں نے عرض کیا حضور! یہاں تو کسی مشہور ولی کا مزار میری نظر میں نہیں ۔ اعلیٰ حضرت نے ارشاد فرمایا مجھے تو’’ولی اللہ&lsqu...

تھوڑی دیر میں بریلی

تھوڑی دیر میں بریلی بریلی شریف کے رہنے والے (ایک کوچوان) حیدر فٹن (بگھی )والے کا بیان ہے کہ: ایک مرتبہ قریب ِعصر اعلیٰ حضرت نے مجھے یاد فرمایا۔ میری گھوڑی بالکل تھک گئی تھی مگراعلیٰ حضرت کے یا د فرمانے کے بعد مجھے کچھ عرض کرنے کی جراء ت نہ ہوئی اورحاضر ِ بارگاہ ہوگیا۔ اعلیٰ حضرت نے ارشاد فرمایا: چلو ۔(اور اُس میں تشریف فرما ہو گئے ،گاڑی چل پڑی ) غرض نینی تال روڈ پر گاڑی روانہ ہوئی ۔ جب گاڑی لاری اسٹینڈ پر پہنچی فرمایا :پیلی بھیت والی سڑک پر چلن...

وصال کے بعد سرکارﷺکی بارگاہ میں حاضری

وصال کے بعد سرکارﷺکی بارگاہ میں حاضری جناب ِ سید ایوب علی صاحب کا بیان ہے کہ: حضرت مولانا ضیاء الدین احمد صاحب مدنی نے اپنا ایک خواب بیان کیا کہ دن کے دس بجے کا وقت تھا ، میں سو رہا تھا، خواب میں دیکھا کہ سید ی اعلیٰ حضرت حضور پر نور سرکار دوعالمﷺ کے مواجۂِ اقدس میں حاضرہیں اور صلوٰۃ وسلام عرض کررہے ہیں ۔ بس اسی قدر دیکھنے پایا تھا کہ معاً میری آنکھ کھل گئی ۔ اب بار بار خیال کر رہا تھا کہ خواب تھا مگر دل کی یہ حالت کہ متواتر حرم شریف چلنے پرا...

وہ دونوں کونجیں یہ گفتگو کر رہی ہیں

وہ دونوں کونجیں یہ گفتگو کر رہی ہیں مولانا نور الدین صاحب فرماتے ہیں کہ: میں گورنمنٹ انگریز کا ملازم تھا ، اتفاقاً میری ڈیوٹی بریلی شریف میں لگ گئی چونکہ میں میاں شیر محمد صاحب شرقپوری کا مرید تھا، اور مجھے یہ نصیحت تھی کہ جہاں بھی جاؤ اُس علاقہ کے بزرگ کی حاضری ضرور دو چنانچہ میں بریلی شریف میں بحکم ِپیر و مرشد اعلیٰ حضرت کی خدمت میں اکثرحاضر ہوتا تھا ۔ حسب ِ معمول میں ایک دن آپ کی خدمت میں حاضر تھا کہ دو انگریز آپ کی خدمت میں حاضرہوئے او...

بیمارِ بَخت بَیدار

بیمارِ بَخت بَیدار سیِّدقَناعت علی شاہ صاحِب کمزور دل کےتھے۔ ایک بارکسی مریض کے خطرناک آپریشن کی تفصیل سُن کر صدمے سے بے ہوش ہوگئے، لاکھ جتن کئے گئے لیکن ہوش نہ آیا۔ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمٰن کی خدمت میں درخواست پیش کی گئی۔ آپ﷫سیّد زادے کے سِرہانے تشریف لائے۔ نہایت ہی شَفقت کے ساتھ ان کا سر اپنی گود میں لیا اور اپنا مُبَارک رومال ان کے چِہرے پر ڈالا کہ فوراً ہوش آگیااور آنکھیں کھول دیں۔ زَمانے کے ولی کی گود میں اپنا سردیکھ ک...

پھولوں کا ہار شفاء دیتا ہے

پھولوں کا ہار شفاء دیتا ہے جنابِ سیدایوب علی صاحب بیان فرماتے ہیں کہ: اعلیٰ حضرت﷫بسا اوقات بعد نماز عشاء پھولوں کا ہار گلے سے اتار کر حاضرین ِمسجد میں تقسیم فرمادیا کرتے تھے ۔ اس عطیۂ مبارکہ سے اکثر فقیر بھی مستفید ہوا کرتا تھا۔ میں ان پھولوں کو خشک ہونے پر محفوظ کر لیا کرتا تھا، چنانچہ جب تک وہ تبرک میرے پاس رہا مجھے کسی دوا کی ضرورت نہیں ہوتی تھی۔ اگر دردِسرہوا تو انہی خشک پھولوں کو پیس کر پیشانی پر لگالیا۔ بخار، زکام، کھانسی وغیرہ امراض میں...