حج کے مسائل

 

حج بدل کے لیے ہدایت:

جو افراد حج بدل کر رہے ہیں وہ عمرہ اور حج کے کلمات نیت میں الفاظ عمرہ اور حج کے بعد من فلاں کہیں (نام لیں) اور تَقَبَّلْہٗ کے بعد مِنْ فُلاَنْ (نام لیں) اور تلبیہ میں لبیک کے بعد عَنْ فُلاَنْ (نام لیں) کہیں گے مثلاً ایک صاحب کسی سعید نامی شخص کی طرف سے حج بدل کے لیے جارہے ہیں تو تلبیہ یوں کہیں:

لَبَّیْکَ عَنْ سَعِیْدٍ اَللّٰھُمَّ لَبَّیْکَ عَنْ سَعِیْدٍ لَبَّیْکَ عَنْ سَعِیْدٍ لَا شَرِیْکَ لَکَ لَبَّیْکَ عَنْ سَعِیْدٍ اِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَۃَ لَکَ وَالْمُلْکَ لَاشَرِیْکَ لَکَ (یہ تلبیہ ہر بار نہیں پڑھی جائے گی)۔

حج کے فرائض:

۱۔ احرام …یہ شرط ہے۔

۲۔ وقوف عرفات جو نویں ذی الحجہ کے زوال آفتاب یعنی آفتاب ڈھلنے کے وقت دسویں تاریخ کی صبح صادق تک کسی وقت میں وقوف حاصل ہو جائے اگرچہ ایک ہی ساعت کا ہو۔ (یہ حج کا رکن اعظم ہے)

۳۔ طواف زیارت (یہ بھی حج کا رکن اعظم ہے)

۴۔ ان تینوں فرائض میں ترتیب۔

۵۔ نیت

۶۔ ہر فرض کا اپنے وقت پر ہونا۔

حج کے واجبات:

میقات سے احرام باندھنا، وقوف مزدلفہ جو یوم نحر کے صبح صادق تا قبل طلوع شمس ہے (طلوع شمس کے بعد وقوف صحیح نہ ہوگا)، وقوف عرفات کو غروب تک لمبا کرنا، رمی جمار، قارن اور متمع کا قربانی کرنا، حلق یعنی سر منڈانا یا بال کترانا، ترتیب کو قائم رکھنا یعنی اول رمی پھر حلق کرنا،حلق کا ایام نحر اور حرم کے ساتھ خاص ہونا، ماہ حج میں سعی کرنا، طواف کے بعد سعی کا ہونا، عذر نہ ہو تو سعی پا پیادہ کرنا، سعی کی ابتداء صفا سے کرنا، طواف وداع، طواف کو حجراسود سے شروع کرنا، طواف کو دائیں طرف سے شروع کرنا، طواف پا پیادہ کرنا، طواف میں نجاست حکمی سے پاک ہونا،طواف میں ستر عورت کا ہونا، طواف زیارت کے تین پچھلے شوط ادا کرنا، ممنوعات کا ترک کرنا، طواف کے بعد دو رکعت نماز پڑھنا، طواف حطیم کے باہر سے کرنا، مرد کو منہ اور سر کھلا رکھنا، عورت کو صرف چہرہ کھلا رکھنا (یعنی نقاب کا کپڑا چہرے کو نہ لگے)۔

قاعدہ:

واجبات اور بھی ہیں مثلا عرفات سے امام کے ساتھ کوچ کرنا۔ اکثر واجبات معلوم کرنے کا ضابطہ یہ ہے کہ جس فعل کے ترک کرنے سے دم لازم آئے وہ فعل واجبات میں سے ہے۔(مزید تفصیل کے لیے کتاب کے شروع میں مذکورہ کتب کا مطالعہ کیجیے)

حج کی سنتیں اور آداب:

وسعت اور فراخی کے ساتھ خرچ کرنا حتی کہ اپنی سواری پر بھی خرچ کرنا ثواب ہے کیوں کہ حج میں خرچ کرنا ثواب کے اعتبار سے جہاد میں خرچ کے برابر ہے، ہمیشہ طہارت کے ساتھ رہنا، زبان کو فحش اور بے ہودہ باتوں سے روکنا، آٹھویں تاریخ کو طلوع شمس کے بعد مکہ سے منیٰ کے لیے روانہ ہونا تاکہ پانچوں نمازیں (ظہر، عصر مغرب، عشاء، فجر) منیٰ میں ہو جائیں، منیٰ میں رات گزرنا، پھر منیٰ سے عرفات کے لیے نویں تاریخ کو طلوع شمس کے بعد نکلنا، عرفات سے غروب آفتاب کے بعد سکون و وقار کے ساتھ نکلنا، دسویں رات مزدلفہ میں گزارنا، ایام منیٰ کی راتیں منیٰ میں گزارنا، دسویں تاریخ کو رمی طلوع شمس اور زوال کے درمیان اور باقی ایام میں رمی زوال کے بعد سے غروب تک ہونا، اگر بارہ تاریخ کو منیٰ سے جانا چاہتا ہے تو غروب آفتاب سے قبل نکل جانا، منیٰ سے مکہ کو روانگی کے وقت محصب میں قیام کرنا اگرچہ ایک ہی ساعت کے لیے ہو، آب زمزم کا قبلہ رُخ کھڑے ہو کر پینا، ملتزم سے لپٹنا، زمزم کو سر اور بدن پر ڈالنا، ہر مقام پر تضرع و بکاء کی کوشش کرنا، طواف قدوم قارن اور مفرد کے لیے ہے، رمل اور اضطباع کرنا۔

تجویزوآراء