حضرت علامہ مولانا عبدالمصطفٰی اعظمی  

حضرت صالح علیہ السلام کی اونٹنی

  حضرت صالح علیہ السلام قوم ثمود کی طرف نبی بنا کر بھیجے گئے۔ آپ نے جب قوم ثمود کو خدا (عزوجل)کا فرمان سنا کر ایمان کی دعوت دی تو اس سرکش قوم نے آپ سے یہ معجزہ طلب کیا کہ آپ اس پہاڑ کی چٹان سے ایک گابھن اونٹنی نکالیے جو خوب فربہ اور ہر قسم کے عیوب و نقائص سے پاک ہو۔ چنانچہ آپ نے چٹان کی طرف اشارہ فرمایا تو وہ فوراً ہی پھٹ گئی اور اس میں سے ایک نہایت ہی خوبصورت و تندرست اور خوب بلند قامت اونٹنی نکل پڑی جو گابھن تھی اور نکل کر اس نے ایک بچہ بھ...

حضرت یوسف علیہ السلام کا کرتا

حضرت یوسف علیہ السلام کے بھائیوں نے جب اُن کو کنوئیں میں ڈال کر اپنے والد حضرت یعقوب علیہ السلام سے جا کر یہ کہہ دیا کہ حضرت یوسف علیہ السلام کو بھیڑیا کھا گیا تو حضرت یعقوب علیہ السلام کو بے انتہا رنج و قلق اور بے پناہ صدمہ ہوا۔ اور وہ اپنے بیٹے کے غم میں بہت دنوں تک روتے رہے اور بکثرت رونے کی وجہ سے بینائی کمزور ہو گئی تھی۔ پھر برسوں کے بعد جب برادران یوسف علیہ السلام قحط کے زمانے میں غلہ لینے کے لئے دوسری مرتبہ مصر گئے اور بھائیوں نے آپ کو پہچ...

سورہ یوسف کا خلاصہ

اللہ تعالیٰ نے حضرت یوسف علیہ السلام کے قصہ کو ""احسن القصص"" یعنی تمام قصوں میں سب سے اچھا قصہ فرمایا ہے۔اس لئے کہ حضرت یوسف علیہ السلام کی مقدس زندگی کے اتار چڑھاؤ میں اور رنج و راحت اور غم و سرور کے مد و جزر میں ہر ایک واقعہ بڑی بڑی عبرتوں اور نصیحتوں کے سامان اپنے دامن میں لئے ہوئے ہے اس لئے ہم اس قصہ عجیبہ کا خلاصہ تحریر کرتے ہیں۔ تاکہ ناظرین اس سے عبرت حاصل کریں اور خداوند قدوس کی قدرتوں کا مشاہدہ کریں۔ حضرت یعقوب بن اسحٰق بن ابراہیم علیہم ...

آسمانی دستر خوان

حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے حواریوں نے یہ عرض کیا کہ اے عیسیٰ بن مریم! کیا آپ کا رب یہ کرسکتا ہے کہ وہ آسمان سے ہمارے پاس ایک دستر خوان اتاردے؟ تو حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے فرمایا کہ اس طرح کی نشانیاں طلب کرنے سے اگر تم لوگ مومن ہو تو خدا سے ڈرو۔ یہ سن کر حواریوں نے کہا کہ ہم نشانی طلب کرنے کے لئے یہ سوال نہیں کررہے ہیں بلکہ ہمارا مقصد یہ ہے کہ ہم شکم سیر ہو کر خوب کھائیں اور ہم کو اچھی طرح آپ کی صداقت کا علم ہوجائے تاکہ ہمارے دلوں کو قرار آجائے او...

سب سے پہلا قاتل و مقتول

روئے زمین پر سب سے پہلا قاتل قابیل اور سب سے پہلا مقتول ہابیل ہے ""قابیل و ہابیل"" یہ دونوں حضرت آدم علیہ السلام کے فرزند ہیں۔ ان دونوں کا واقعہ یہ ہے کہ حضرت حواء رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے ہر حمل میں ایک لڑکا اور ایک لڑکی پیدا ہوتے تھے۔ اور ایک حمل کے لڑکے کا دوسرے حمل کی لڑکی سے نکاح کیا جاتا تھا۔ اس دستور کے مطابق حضرت آدم علیہ السلام نے قابیل کا نکاح ""لیوذا"" سے جو ہابیل کے ساتھ پیدا ہوئی تھی کرنا چاہا۔ مگر قابیل اس پر راضی نہ ہوا کیونکہ اقلیم...

زبان لٹک کر سینے پر آگئی

بلعم بن باعوراء:۔یہ شخص اپنے دور کا بہت بڑا عالم اور عابد و زاہد تھا۔ اور اس کو اسم اعظم کا بھی علم تھا۔ یہ اپنی جگہ بیٹھا ہوا اپنی روحانیت سے عرش اعظم کو دیکھ لیا کرتا تھا۔ اور بہت ہی مستجاب الدعوات تھا کہ اس کی دعائیں بہت زیادہ مقبول ہوا کرتی تھیں۔ اس کے شاگردوں کی تعداد بھی بہت زیادہ تھی، مشہور یہ ہے کہ اس کی درسگاہ میں طالب علموں کی دواتیں بارہ ہزار تھیں۔ جب حضرت موسیٰ علیہ السلام ""قوم جبارین"" سے جہاد کرنے کے لئے بنی اسرائیل کے لشکروں کو لے...

ابولہب کی بیوی کورسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نظرنہ آئے

جب سورۃ ""تَبَّتْ یَدَا"" نازل ہوئی اور ابو لہب اور اُس کی بیوی ""اُم جمیل"" کی اس سورۃ میں مذمت اُتری تو ابو لہب کی بیوی اُمّ جمیل غصہ میں آپے سے باہر ہو گئی۔ اور ایک بہت بڑا پتھر لے کر وہ حرم کعبہ میں گئی۔ اُس وقت حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نماز میں تلاوتِ قرآن فرمارہے تھے اور قریب ہی حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ بیٹھے ہوئے تھے۔ ""اُمّ جمیل""بڑبڑاتی ہوئی آئی اور حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے گزرتی ہوئی حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ ...

قومِ عاد کی آندھی

قوم عاد مقام ""احقاف""میں رہتی تھی جو عمان و حضر موت کے درمیان ایک بڑا ریگستان ہے۔ ان کے مورثِ اعلیٰ کا نام عاد بن عوص بن ارم بن سام بن نوح ہے۔ پوری قوم کے لوگ ان کو مورثِ اعلیٰ ""عاد""کے نام سے پکارنے لگے۔ یہ لوگ بت پرست اور بہت بداعمال و بدکردار تھے۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے پیغمبر حضرت ہود علیہ السلام کو ان لوگوں کی ہدایت کے لئے بھیجا مگر اس قوم نے اپنے تکبر اور سرکشی کی وجہ سے حضرت ہود علیہ السلام کو جھٹلا دیا اور اپنے کفر پر اڑے رہے۔ حضرت ہود علی...

اَصحابِ کہف (غار والے)

حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے آسمان پر اٹھا لئے جانے کے بعد عیسائیوں کا حال بے حد خراب اور نہایت ابتر ہو گیا۔ لوگ بت پرستی کرنے لگے اور دوسروں کو بھی بت پرستی پر مجبور کرنے لگے۔ خصوصاً ان کا ایک بادشاہ ""دقیانوس""تو اس قدر ظالم تھا کہ جو شخص بت پرستی سے انکار کرتا تھا یہ اُس کو قتل کرڈالتا تھا۔ اصحابِ کہف کون تھے؟:۔اصحابِ کہف شہر ""اُفسوس""کے شرفاء تھے جو بادشاہ کے معزز درباری بھی تھے۔ مگر یہ لوگ صاحب ِ ایمان اور بت پرستی سے انتہائی بیزار تھے۔ ""دقیا...

گستاخی کی سزا

حضرت ابو قلابہ رضی اللہ  تعالیٰ عنہ کا بیان ہے کہ میں ملک شام کی سرزمین میں تھا تو میں نے ایک شخص کو بار بار یہ صدا لگاتے ہوئے سنا کہ ’’ہائے افسوس! میرے لئے جہنم ہے ۔‘‘میں اٹھ کر اس کے پاس گیاتو یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ اس شخص کے دونوں  ہاتھ اورپاؤں کٹے ہوئے ہیں اور وہ دونوں آنکھوں سے اندھا ہے اوراپنے چہرے کے بل زمین پر اوندھا پڑا ہو اباربار لگاتاریہی کہہ رہا ہے کہ ’’ہائے افسوس ! میرے لئے جہنم ہے ۔...