سعی کے مسائل
شرائط سعی:
سعی کا صفا اور مروہ کے درمیان واقع ہونا (اگر اطراف میں حدود سے خارج ہوگیا تو سعی معتبر نہیں ہوگی)، سعی کا طواف کے بعد ہونا، بحالت احرام ہونا سوائے اس سعی کے کہ جو طواف زیارت کے بعد ہے کہ یہاں مسنون عدم احرام ہے، سعی حج کے لیے ماہ حج کا ہونا شرط ہے لیکن عمرہ کے لیے ماہ حج خاص نہیں، اکثر مسافت طے کرنا، سعی کی ابتداء صفا سے کرنا اور ختم مروہ پہ ہونا۔
واجبات سعی:
سعی کے پھیروں میں سات پھیرے پورے کرنا، اگر تین یا کم پھیرے چھوڑے تو سعی تو صحیح ہو جائے گی مگر ہر شوط کے عوض صدقہ لازم آئے گا، پیدل چل کر سعی کرنا مگر معذور کے لیے سواری جائز ہے اگر سواری پر بلاعذر سعی کرے گا تو دم لازم آئے گا، اسی طرح کسی کے کندھے پر یا گھسٹتا ہوا چلا تو دم لازم آئے گا مگر عذر کے ساتھ کیا توکچھ لازم نہیں، صفا اور مروہ کی تمام مسافت کو سعی میں قطع کرنا، اس طرح کہ ایڑیوں کو صفا سے چسپاں کر دو اور مروہ پہنچ کر پیر کی انگلیوں کو مروہ پہاڑی سے ملا دو تاکہ کوئی حصہ مسافت کا باقی نہ ر ہ جائے، اسی طرح واپسی پر ایڑیوں کو مروہ سے چسپاں کر دو اور انگشت پاکر صفا سے ملا دو، ہر شوط میں ایسا ہی کرو، صفا سے ابتداء کرو، عمرہ کی سعی میں احرام ہونا۔
سنن سعی:
طواف سے فارغ ہو کر فورا سعی کرنا،البتہ تھکان وغیرہ کے عذر سے تھوڑی دیر راحت حاصل کرنے کے لیے وقفہ کرنے میں مضائقہ نہیں، بعد قطع مسافت صفا اور مروہ پہ چڑھنا مگر صرف اتنا چڑھنا سنت ہے جہاں سے بیت اللہ شریف نظر آجائے زیادہ نہ چڑھے، سنت قبلہ رُو کھڑے ہونا ہے اور کمال سنت بیت اللہ شریف کا دیکھنا ہے مگر مسجد الحرام شریف کے دالان کی تعمیر کے باعث اب یہ ممکن نہیں رہا ہے، قبلہ رُو کھڑے ہو کر کندھوں تک ہاتھ اٹھا کر دعا کرنا، حمد و ثناء، تکبیر، اور درود شریف پڑھ کر اپنے لیے اور سب مسلمانوں کے لیے دعا کرنا، اذکار وادعیہ کی تکرار تین تین دفعہ کرنا،دونوں میلوں کے درمیان دوڑنا، پھیروں کو پے در پے ادا کرنا، پھیروں کے درمیان فصل نہ کرنا اگر بغیر عذر فصل کیا تو ازسرنو ادا کرنے ہوں گے، نیت کرنا سنت ہے، ستر عورت اگرچہ فی نفسہٖ فرض ہے مگر سعی میں سنت ہے۔
مستحبات سعی:
سعی طہارت کے ساتھ ادا کرنا، اذکار وادعیہ میں مصروف رہنا، صفا اور مروہ پر قبلہ رُو کھڑے ہو کر درود شریف پڑھنا، صفا اور مروہ پر قیام کو ذکر الٰہی میں لمبا کرنا، اذکار وادعیہ کی تکرار تین تین دفعہ کرنا، ظاہری اور باطنی خشوع سے ساتھ پڑھنا، سعی سے فارغ ہو کر مسجد شریف میں دو رکعت نماز پڑھنا،حضور اکرمﷺ نے اس طرح نماز پڑھی کہ حاشیہ مطاف میں آپ کھڑے ہوئے اور حجر اسود سامنے تھا۔
مکروہات سعی:
بلاعذر سواری پر بیٹھ کر سعی کرنا مگر ملا علی قاری نے فرمایا ہے کہ بلاعذر ایسا کرنا حرام ہے دم لازم آئے گا، پھیروں کے درمیان فرق اور تاخیر کثیر کرنا، خرید و فروخت کرنا، ایسا کلام کرنا جو دعا اور ذکر سے غفلت میں ڈالے، صفا اور مروہ پر چڑھنے کو ترک کرنا،دونوں میلوں کے درمیان نہ دوڑنا، طواف کے بعد بلاعذر بہت تاخیر سے سعی کرنا، ستر عورت کا چھپا ہوا نہ ہونا۔