ضیائے عید الفطر
برادرانِ اسلام!رمضان میں زکوٰۃ ، اور صدقہ و خیرات پر اجرو ثواب بہت بڑھ جاتا ہے۔ یاد رکھئے جو آپ کے مال میں اپنا حق رکھتے ہیں (انہیں یہ حق اللہ تعالیٰ نے دیا ہے)ان کے حق کی ادائیگی میں کوتاہی نہ کریں۔ صدقہ فطر بھی رمضان میں ادا کریں ورنہ نماز عید ادا کرنے سے پہلے پہلے ادا کرنا ضروری ہے۔شوال المکرم کا چاند دیکھنا باعث ثواب ہے یادرہے کہ شوال کی پہلی شب بھی برکتوں اور رحمتوں سے معمور ہوتی ہے لہٰذا ان خرافات اور لہو ولعب سے بچیں جس کا ارتکاب اوباش لوگ چاند رات کے نام پر کرتے ہیں۔یاد رکھئے عید الفطر کے دن کو یوم الرحمۃ بھی کہتے ہیں اور اسی دن اللہ تعالیٰ نے شہد کی مکھی کو شہد بنانے کا الہام فرمایا تھا۔
عید الفطر کے مستحب کام :
- حجامت بنوانا ۔
- ناخن ترشوانا ۔
- غسل کرنا۔
- مسواک کرنا۔
- اچھے کپڑے پہننا نیا ہو تو بہتر ورنہ دھلا ہوا ہو۔
- ساڑھے چار(4½)ماشہ چاندی کی انگوٹھی پہننا۔
- خوشبو لگانا۔
- فجرکی نماز محلہ کی مسجد میں ادا کرنا۔
- نبی کریم ﷺ کی بارگاہ میں بصد خلوص درود و سلام کا نذرانہ پیش کرنا۔
- عید گاہ میں جلدی جانا۔
- عید گاہ کو پیدل جانا۔
- واپسی پر دوسرا راستہ اختیار کرناراستے میں تکبیرتشریق پڑھتے ہوئے جانا اور آنا۔
- نمازعید کو جانے سے پہلے چند کھجوریں کھالینا۔
- تین یا پانچ یا سات یا کم و بیش مگر طاق ہوں کھجوریں نہ ہوں تو کوئی میٹھی چیز کھالے۔ نماز سے پہلے کچھ نہ کھایا تو گنہگار نہ ہوگا مگر عشاء تک نہ کھایا توعتاب کیا جائے گا۔
- نماز عید کے بعد معانقہ و مصافحہ کرنا اور رمضان کی کامیابیوں پر مبارکباد اور عید کی مبارکباد دینا۔
- مندرجہ ذیل وظیفہ ۳۰۰ مرتبہ پڑھنا بے حد اجر و ثواب کا باعث ہے۔
سُبْحَانَ اللّٰہِ وَ بِحَمْدِہٖ سُبْحَانَ اللّٰہِ الْعَظِیْم