کرامات  

قبر میں بدن سلامت

ولید بن عبدالملک اموی کے دور حکومت میں جب روضہ منورہ کی دیوار گر پڑی اوربادشاہ کے حکم سے تعمیر جدیدکے لیے بنیادکھودی گئی توناگہاں بنیادمیں ایک پاؤں نظر آیا، لوگ گھبراگئے اورسب نے یہی خیال کیا کہ یہ حضور نبی اکرم صلی اللہ  تعالیٰ علیہ والہ وسلم کا پائے اقدس ہے لیکن جب عروہ بن زبیر صحابی رضی اللہ  تعالیٰ عنہمانے دیکھا اور پہچانا پھر قسم کھا کر یہ فرمایا کہ یہ حضورانورصلی اللہ  تعالیٰ علیہ والہ وسلم کامقدس پاؤں نہیں ہے بلکہ یہ امیرا...

مارسے زلزلہ ختم

امام الحرمین نے اپنی کتاب ’’الشامل‘‘میں تحریر فرمایا ہے کہ ایک مرتبہ مدینہ منورہ میں زلزلہ آگیا اورزمین زوروں کے ساتھ کانپنے اورہلنے لگی۔ امیر المؤمنین حضرت عمر رضی اللہ  تعالیٰ عنہ نے جلا ل میں بھر کرزمین پر ایک درہ مار ااور بلندآواز سے تڑپ کر فرمایا: قِرِّیْ اَلَمْ اَعْدِلْ عَلَیْکِ  (اے زمین !ساکن ہوجا کیا میں نے تیرے اوپر عدل نہیں کیاہے) آپ کا فرمان جلالت نشان سنتے ہی زمین ساکن ہوگئی اورزلزلہ ختم ہوگیا۔(حج...

چادردیکھ کر آگ بجھ گئی

روایت میں ہے آپ رضی اللہ  تعالیٰ عنہ کی خلافت کے دور میں ایک مرتبہ ناگہاں ایک پہاڑ کے غار سے ایک بہت ہی خطرناک آگ نمودار ہوئی جس نے آس پاس کی تمام چیزوں کو جلا کر راکھ کا ڈھیر بنادیا،جب لوگوں نے دربار خلافت میں فریاد کی تو امیر المؤمنین رضی اللہ  تعالیٰ عنہ نے حضرت تمیم داری رضی اللہ  تعالیٰ عنہ کو اپنی چادر مبارک عطافرمائی اور ارشادفرمایا کہ تم میری یہ چادر لے کر آگ کے پاس چلے جاؤ ۔ چنانچہ حضرت تمیم داری رضی اللہ  تعالیٰ...

مدینہ کی آواز نہاوندتک

امیرالمؤمنین حضرت فاروقِ اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حضرت ساریہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو ایک لشکر کا سپہ سالاربنا کر نہاوند کی سرزمین میں جہاد کے لیے روانہ فرمادیا۔ آپ جہاد میں مصروف تھے کہ ایک دن حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے مسجدنبوی کے منبر پر خطبہ پڑھتے ہوئے ناگہاں یہ ارشاد فرمایا کہ یَاسَارِیَۃُ الْجَبَل (یعنی اے ساریہ!پہاڑکی طرف اپنی پیٹھ کرلو) حاضرین مسجد حیران رہ گئے کہ حضرت ساریہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ تو سرزمین نہاوند میں مصروف جہاد ہیں ...

قبروالوں سے گفتگو

امیر المؤمنین حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ ایک مرتبہ ایک نوجوان صالح کی قبر پر تشریف لے گئے اورفرمایا کہ اے فلاں !اللہ تعالیٰ نے وعدہ فرمایا ہے کہ   وَلِمَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّہٖ جَنَّتٰنِ۔ (ترجمہء کنزالایمان: اور جو اپنے رب کے حضور کھڑے ہونے سے ڈرے اس کے لیے دو جنتیں ہیں۔ (پ۲۷،الرحمن:۴۶) یعنی جو شخص اپنے رب کے حضور کھڑے ہونے سے ڈرگیااس کے لیے دو جنتیں ہیں۔    اے نوجوان!بتا تیرا قبر میں کیا حال ہے؟اس نوجوان صالح نے قبر کے ا...

دریا کے نام خط

روایت ہے کہ امیر المؤمنین حضرت عمر فاروق رضی اللہ  تعالیٰ عنہ کے دور خلافت میں ایک مرتبہ مصرکا دریائے نیل خشک ہوگیا۔ مصری باشندوں نے مصر کے گورنر عمرو بن  عاص رضی اللہ  تعالیٰ عنہ سے فریاد کی اوریہ کہا کہ مصر کی تمام ترپیداوارکا دارومداراسی دریائے نیل کے پانی پر ہے ۔ اے امیر!اب تک ہمارا یہ دستور رہا ہے کہ جب کبھی بھی یہ دریا سوکھ جاتاتھا تو ہم لوگ ایک خوبصورت کنواری لڑکی کو اس دریا میں زندہ دفن کر کے دریا کی بھینٹ چڑھایا کرتے تھے ...

دور سے پکار کا جواب

        حضرت امیرالمؤمنین فاروق اعظم رضی اللہ  تعالیٰ عنہ نے سرزمین روم میں مجاہدین اسلام کا ایک لشکر بھیجا ۔ پھر کچھ دنوں کے بعد بالکل ہی اچانک مدینہ منورہ میں نہایت ہی بلندآواز سے آپ نے دو مرتبہ یہ فرمایا :   یَالَبَّیْکَاہُ!یَالَبَّیْکَاہُ! (یعنی اے شخص! میں تیری پکار پر حاضر ہو)اںہل مدینہ حیران رہ گئے اوران کی سمجھ میں کچھ بھی نہ آیا کہ امیر المؤمنین رضی اللہ  تعالیٰ عنہ کس فریاد کرن...

لوگوں کی تقدیر میں کیاہے؟

عبداللہ  بن مسلمہ کہتے ہیں کہ ہمارے قبیلہ کا ایک وفد امیرالمؤمنین حضرت عمر رضی اللہ  تعالیٰ عنہ کی بارگاہ خلافت میں آیا تو اس جماعت میں اشترنام کا ایک شخص بھی تھا۔             امیرالمؤمنین رضی اللہ  تعالیٰ عنہ اس کو سر سے پیر تک باربار گرم گرم نگاہوں سے دیکھتے رہے پھر مجھ سے دریافت فرمایا کہ کیا یہ شخص تمہارے ہی قبیلہ کا ہے ؟میں نے کہا کہ ’’جی ہاں‘‘ ا...

دوغیبی شیر

            روایت ہے کہ بادشاہ روم کا بھیجا ہوا ایک عجمی کا فرمدینہ منورہ آیا اورلوگوں سے حضرت عمر رضی اللہ  تعالیٰ عنہ کا پتہ پوچھا، لوگوں نے بتادیا کہ وہ دوپہر کو کھجور کے باغوں میں شہر سے کچھ دور قیلولہ فرماتے ہوئے تم کو ملیں گے ۔ یہ عجمی کافر ڈھونڈتے ڈھونڈتے آپ کے پاس پہنچ گیااور یہ دیکھا کہ آپ اپنا چمڑے کا درّہ اپنے سر کے نیچے رکھ کر زمین پر گہری نیند سو رہے ہیں ۔ عجمی کافر اس ار...

جوکہہ دیا وہ ہوگیا

ربیعہ بن امیہ بن خلف نے امیرالمؤمنین حضرت عمررضی اللہ  تعالیٰ عنہ سے اپنا یہ خواب بیان کیاکہ میں نے یہ خواب دیکھا ہے کہ میں ایک ہرے بھرے میدان میں ہوں پھر میں اس سے نکل کر ایک ایسے چٹیل میدان میں آگیا جس میں کہیں دور دورتک گھاس یادرخت کا نام و نشان بھی نہیں تھا اورجب میں نیند سے بیدار ہوا تو واقعی میں ایک بنجر میدان میں تھا۔ آپ رضی اللہ  تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ تو ایمان لائے گا ، پھرا س کے بعد کافر ہوجائے گا اورکفرہی کی حالت میں مرے ...