/ Tuesday, 19 March,2024

نام سے تلاش

تاریخ سے تلاش

(28)  تلاش کے نتائج

حضرت ابو العباس احمد بن محمد الصنہاجی الاندلسی المعروف ابن العریف

حضرت ابو العباس احمد بن محمد الصنہاجی الاندلسی  المعروف ابن العریف  رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ           آپکا نام احمد بن محمد ہے۔علوم کا عالم اور قرات کے اقسام کے عارف تھےاور تمام روایات میں انتہا تک پہنچے ہوئے تھے۔بہت سے مرید و طالب ان کے پاس جمع ہوگئے تھے۔بادشاہ وقت کو ان کی طر ف سے دل میں خوف پیدا ہوا اور ان کو طلب کیا۔آپ راستہ میں فوت ہوگئے۔بعض کہتے ہیں کہ بادشاہ کے پاس پہنچنے سے پہلے اور بعض کہتے ہیں،پہنچنے کے بعد اور ان کی وفات ۵۳۶ھ میں ہوئی۔صاحب فتوحات اپنے شیخ ابو عبداللہ غزالی سے نقل کرتے ہیں کہ وہ یہ کہتے تھے۔میں ایک دن اپنے شیخ ابن عریف کے پاس سے باہر آیا۔جنگل می سیر کرتا تھا۔جب درخت یا گھاس پر میں پہنچتاتھا۔وہ کہتا تھا،مجھ کو پکڑ کر میں فلاں بیماری کے لیے مفید ہوں اور فلاں ضر رکو  دفع کرتا ہوں۔ مجھ کو اس حال سے حیرانی پ۔۔۔

مزید

حضرت جمال الدین محمود حصیری

حضرت جمال الدین محمود بن احمد حصیری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ (صاحبِ وقایہ) محمود بن احمد بن عبدالسید بن عثمان بن نصر بن عبد الملک بخاری حصیری: ابو المحامد کنیت اور جمال الدین لقب تھا،باپ آپ کا تاجر کے نام سے معروف تھا اور بوریا بافوں کے محلہ میں رہا کرتا تھا۔آپ نے اپنے زمانہ کے امام فاضل،فقیہ متجر، محدث کامل تھے،آپ کے وقت میں ریاست مذہب کی آپ پر منتہیٰ ہوئی۔فقہ آپ نے حسن بن منصور قاضی خاں سے حاصل کی یہاں تک کہ کمالیت کے رتبہ کو پہنچے۔ اور صحیح مسلم وغیرہ کتب احادیث کو نیشاپور میں مؤید طوسی سے سماعت کیااور نیز حلب میں شریف ابی ہاشم سے سُنا اور شام کےک ملک میں آکر مدرسہ نوریہ میں تدریس کی اور افتاء کا کام دیا اور بیت اللہ کا حج کیا۔ماہ جمادی الاولیٰ ۵۴۲ھ میں بخارا میں پیدا ہوئے اور یکشنبہ کی رات ۸ماہ صفر ۶۳۶ھ کو دمشق میں وفات پائی اور دوسرے روز باب نصر کے باہر مقربۂ صوفیہ میں دفن کیے گئے۔آپ کی ۔۔۔

مزید

حضرت عبیداللہ بن ابراہیم عبادی

حضرت عبیداللہ بن ابراہیم عبادی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ عبید اللہ بن ابراہیم بن احمد بن عبد الملک بن دمر بن عبد العزیز بن محمد جمال الدین المحبوبی العبادی نسب آپ کا عبادہ بن الصامت صحابی کی طرف منتہی ہوتا ہے اس لیے آپ کو عبادی کہتے تھے اور چونکہ محبوب بھی آپ کے اجداد میں سے ایک کا نام تھاا س لیے محبوبی بھی کہتے تھے۔۵؍جمادی الاولیٰ۵۴۶ھ میں پیدا ہوئے۔ علم امام زادہ محمد بن ابی بکر صاحب شرعۃ الاسلام اور شمس الائمہ عماد الدین عمر بن کر زر نجری اور فقہ قاضی خان اوزجندی سے حاصل کی یہاں تک کہ امام کامل اور فاضل بے مثل ہوئے معرفت مذہب و خلاف میں یکتائے روزگار اور ثقہ تھے،ماوراء النہر میں ان شیوخ حنفیہ میں سے گذرے ہیں جن پر مذہب کی معرفت منتہی ہوئی تھی۔جمال الدین لقب تھا اور ابی حنفیہ ثانی کے نام سے مشہور تھے،شرح  جامع صغیر اور کتاب الفروق آپ کی تصنیفات میں سے ہیں۔آپ سے آپ کے بیٹے احمد والد تاج ا۔۔۔

مزید

شیخ علی بن داؤد قہقاری

شیخ علی بن داؤد قہقاری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ علی بن داؤدن بن یحییٰ بن حیان بن عبد الملک قحقازی: نجم الدین لقب اور ابو الحسن کنیت تھی۔امام فاضل،فقیہ محدث،اصولی،نحوی،شیخ اہلِ دمشق تھے۔ بڑے بڑے علماء و فضلاء سے علم اخذ کیا چنانچہ فقہ شمس حریری اور اصول بدربن جماعہ سے اخذ کیا اورحدیث کو نجم شقرادی سے سنا ۔نحو علاء بن مطرزی اور عربی محمد تونسی سے پڑھی اور سوا کتاب مناسک حج اور کچھ نظم و نثر کے آپ نے تصنیف اس واسطے نہ کی کہ لوگ مصنفین پر عیب پکڑتے ہیں پس کیا ضرورت ہے کہ اپنے آپ کو نشانہ بنایا جاوے،جمادی الاولیٰ ۶۶۸ھ میں پیدا ہوئے اور۱۴ماہِ رجب ۷۴۵ھ کو وفات پائی۔ ’’بحر سعادت‘‘ آپ کی تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

سید علیم اللہ چشتی

حضرت سید علیم اللہ چشتی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ قصبہ جالندھر کے سادات گھرانے سے تعلق رکھتے تھے آپ کا شجرہ نسب زید بن حسن رضی اللہ عنہ سے ملتا ہے آپ شاہ ابو المعالی قدس سرہ کے مرید تھے ظاہری علوم میں کمال حاصل کیا اور علماء وقت میں ممتاز ہوئے آپ کی تصانیف میں انہار الاسرار شرح بوستان سعدی نزہتہ السالکین شرح اخلاق ناصری۔ زبدۃ الروایات نثر الجواہر جو اندر مرجان کا فارسی ترجمہ ہے جس میں بلند پایا کتابیں یاد گار زمانہ  ہیں بچپن میں ہی حضرت شاہ ابوالمعالی چشتی کی خدمت میں رہنے لگے تھے مگر بڑے ہوئے تو آپ کو سید میراں بھیکھہ رحمۃ اللہ علیہ سے خرقۂ خلافت ملا۔ آپ کی ساری عمر طلبا کی تعلیم اور خدامین کی تلقین میں گزری آپ کا شعری مذاق بڑا بلند تھا اور شعر خاص انداز میں کہتے تھے ہم آپ کی ایک غزل کا مطلع و مقطع دیتے ہیں۔ یار از خلوت گہہ قدسی عیاں تاختہتیغ استغنا بگردن ہائے اعتبار آختہاز تلو نہائ۔۔۔

مزید

عبداللہ بلگرامی، حافظ سید

حافظ سید عبداللہ بلگرامی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب:اسمِ گرامی: حافظ سید  عبداللہ بلگرامی۔حنفی المذہب۔قادری المشرب۔سلسلہ نسب:آپ  سید آل احمد واسطی بلگرامی کے بیٹے تھے۔آپ کا سلسلہ نسب چند واسطوں سے حضرت سیدنا زین العابدین رضی اللہ عنہ سے ملتا ہے۔ تاریخِ ولادت:21/جمادی الاول 1248ھ،بمطابق1832ء ،"قصبہ بلگرام"میں پیدا ہوئے۔ تحصیلِ علم:سید عبد اللہ بلگرامی علیہ الرحمہ نے 12 سال کی قلیل عمر میں ناظرہ قرآن ِ پاک اور فارسی کی مروجہ کتب مکمل فرمالیں تھیں۔صرف ونحو اور منطق کی ابتدائی کتابیں جناب مولانا محمد سلامت اللہ بد ایونی کا نپوری کے بعض شاگر دوں سے پڑھیں،اس کے بعد قطبی سے شرح سلم حمد اللہ تک، خاص مولانا سلامت اللہ بدایونی سےپڑھیں،منطق و فلسفہ کی بقیہ کتا بیں،عربی قصائد ،استاذالکل مجاہدِ جنگِ آزادی مولانا فضل حق خیر آبادی علیہ الرحمہ  سے رام پور اور لکھنؤ میں پڑھیں،اس کےبعد۔۔۔

مزید

عبدالحکیم جوؔش صدّیقی، نجیبِ مصطفیٰ شاہ محمد.

عبدالحکیم جوؔش صدّیقی، نجیبِ مصطفیٰ علامہ محمد قائدِ ملّتِ اسلامیہ حضرت امام شاہ احمد نورانی صدّیقی﷫ کے دادا حضور،  نجیبِ مصطفیٰ حضرت علّامہ شاہ محمد عبد الحکیم  جوؔش صدّیقی میرٹھی قُدِّسَ سِرُّہٗ میرٹھ میں پیدا ہوئے۔  آپ میرٹھ کی شاہی مسجد التمش کے امام و خطیب تھے، خود بھی شاعر تھے اور معروف شاعر مولانا محمد اسماعیل میرٹھی کے بڑے بھائی تھے، درس و تدریس فرماتے تھے۔  نام:            محمد عبد الحکیم ۔ لقب:             نجیبِ مصطفیٰ۔ خطاب:         حکیم اللہ شاہ۔ شجرۂ نسب:           آپ نسباً صدّیقی تھے، حضرت سیّدنا محمد بن سیّدنا اب۔۔۔

مزید

حضرت مولانا حکیم حبیب علی علوی کاکوروی

حضرت مولانا حکیم حبیب علی علوی کاکوروی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نام ونسب: اسمِ گرامی:مولانا حکیم حبیب علی کاکوروی ۔لقب:علوی،کاکوروی۔ والد کااسمِ گرامی:حکیم مشتاق علی علیہ الرحمہ۔ تاریخِ ولادت:  آپ 5/جمادی الاول 1264ھ، بمطابق اپریل/1848ء کو "کاکوری"(ضلع لکھنؤ،اترپردیش ،انڈیا) میں پیداہوئے۔ تحصیلِ علم:  آپ نے مولانا مفتی عنایت احمد،مولانا مفتی لطف اللہ علی گڈھی،مولانا شاہ علی اکبر کاکوروی سے درسیات پڑھی، 17 برس کی عمر میں درسیات تمام کر کے سند فضیلت حاصل کی۔طب والد سے پڑھی۔ بیعت وخلافت:  آپ مولانا شاہ حیدرعلی کاکوروی رحمۃ اللہ علیہ کے مرید اور خلیفہ تھے۔ سیرت وخصائص: جامع المنقولِ والمعقول،حضرت علامہ مولانا حکیم حبیب علی کاکوروی رحمۃ اللہ علیہ ۔آپ علماء حقہ میں سے ہیں،آپ کا تعلق ان وارثانِ منبرومحراب سے ہے،جن کونائبِ مصطفیٰ ﷺکہا جاتا ہے۔آپ نے باطل کا مقابلہ،اور حق کا ساتھ د۔۔۔

مزید

مفتی عبدالمقتدر بدایونی

حضرت علامہ مفتی عبدالمقتدر بدایونی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ حضرت تاج الفحول مولانا شاہ عبد القادر بد ایونی قدس سرہٗ کے بڑےلڑکے، گیارہ جمادی الاولیٰ دوشنبہ کے دن، صبح صادق کے وقت ۱۲۸۳ میں ولادت با سعادت ہوئی، تاریخی نام غلام پیر رکھا گیا، حضرت سیف اللہ المسلول نے‘‘مطیع الرسول محمد عبدالمقتدر’’ نام تجویز فرمایا، مولانا حکیم سراج الحق ابن مولانا فیض احمد بد ایونی نے رسم تسمیہ ادا کرائی، حضرت تاج الفحول نے حکیم صاحب کو بسلسلۂ تعلیم کیا دن روپیہ نذر کیا، ۔۔۔۔تکمیل علوم حضرت مولانا شاہ نور احمد اور والد ماجد سے کی، درس پوری قوت سے دیتے تھے، والد ماجد کی حیات میں درس کی طرف کامل انہماک تھا، والد صاحب کی وفات کےبعد تمام علائق سے بے تعلق ہوکر یاد الٰہی میں مصروف ہوگئے، بیعت واجازت والد ماجد سے تھی، آپ کے سب سے پہلے مرید مولانا شاہ عبدالماجد بد ایونی تھے، دوبار حرمین معظمین اور۔۔۔

مزید