/ Tuesday, 19 March,2024

نام سے تلاش

تاریخ سے تلاش

(40)  تلاش کے نتائج

حضرت بنیامین علیہ السلام

حضرت بنیامین علیہ السلام (برادرِ حضرت یوسف علیہ السلام)  ۔۔۔

مزید

حسین ابن علی، ابوعبداللہ سیدنا، امام رضی اللہ عنہ

حسین ، نواسۂ رسول سید الشہدا، حضرت سیدنا ، ابو عبداللہ،امام، رضی اللہ تعالیٰ  عنہ نام ونسب:اسمِ گرامی: حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ۔کنیت: ابو عبداللہ۔القاب: ولی، زکی، طیب، مبارک،ریحانۃ الرسولﷺ،سبط الرسولﷺ۔شہید، سید،التابع المرضات اللہ۔سلسلہ نسب :امام حسین بن امیرالمؤمنین علی المرتضی کرم اللہ وجہہ الکریم بن ابی طالب بن عبدالمطلب بن ہاشم۔والدہ کی طرف سے امام حسین بن سیدۃ النساء حضرت فاطمۃ الزہراء سلام اللہ علیہا بنت سیدالانبیاء حضرت محمد مصطفیٰ ﷺبن عبداللہ بن عبدالمطلب بن ہاشم۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت  باسعادت پانچ شعبان المعظم/4 ھ،بمطابق 8/جنوری 626ء کومدینۃ المنورہ میں ہوئی۔ سیرت ِ مبارکہ:علم و عمل، زہدو تقوٰے، جودوسخا، شجاعت وقوت، اخلاق و مروّت، صبرو شکر، حلم و حیا وغیرہ صفات کمال میں بوجہ اکمل اور مہمان نوازی، غربا ءپروری اعانتِ مظلوم، صلۂ رحم، محبتِ فقرا ءو مساکین میں ش۔۔۔

مزید

حضرت سیدنا قاسم بن محمد

حضرت سیدنا قاسم بن محمد رضی اللہ تعالیٰ عنہما نام ونسب: اسمِ گرامی: حضرت قاسم رضی اللہ عنہ۔سلسلہ نسب اسطرح ہے:حضرت قاسم بن محمد بن سیدناابوبکرصدیق رضی اللہ عنہم۔ آپ امیرالمؤمنین خلیفۂ اول سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ پوتے تھے۔ تاریخِ ولادت: خلیفۂ دوم حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے عہد مبارک میں شاہِ فارس "یزدجرد" کی تین بیٹیاں مالِ غنیمت میں آئیں۔ جن میں سے شہر بانو، حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے عقد میں آئیں، جن  سے حضرت امام زین العابدین رضی اللہ تعالیٰ عنہ پیدا ہوئے۔ دوسری حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی زوجیت میں آئیں، جن سے حضرت سالم رضی اللہ عنہ متولد ہوئے۔ اور تیسری حضرت محمد بن ابوبکر صدیق کے نکاح میں آئیں، جن سے حضرت قاسم نے جنم لیا۔ اس طرح  حضرت زین العابدین، حضرت سالم اور حضرت قاسم تینوں خالہ زاد بھائی ہیں۔ حضرت قاسم کی ولادت 23شعبا۔۔۔

مزید

حضرت سیّد عبداللہ ثانی رحمۃ اللہ علیہ:

          ولادت ماہِ رجب ۱۰۳ھ میں بمقام مدینہ منوّرہ ہوئی ۱۳۳ھ میں اپنے والد محترم حضرت عبداللہ المحض سے خلافت جدّیہ سے سرفراز ہوئے۔ ماہِ جمادی الآخر ۱۵۶ھ میں مدینہ طیّبہ میں رحلت فرمائی۔ مرقد منوّرہ مدینہ منوّرہ میں ہے۔ (شریفُ التواریخ)۔۔۔

مزید

حضرت سیّد داؤد

حضرت سیّد داؤد رحمۃ اللہ علیہ  ولادت ۱۱ / شعبان المعظم ۲۴۵ھ میں مدینہ طیبہ میں ہوئی۔ ذی الحجّہ ۲۷۷ھ میں اپنے والد مکرّم سے خلافت پائی۔ ۱۲ / شعبان المعظم ۳۲۱ھ میں مکّہ معظّمہ میں وفات پائی۔ اور وہیں مدفون ہوئے۔ (شریفُ التواریخ)۔۔۔

مزید

حضرت سیّد یحییٰ زاہد

حضرت سیّد یحییٰ زاہد رحمۃ اللہ علیہ ۱۷ / شعبان المعظم ۳۴۰ھ کو مدائن میں پیدا ہوئے۔ ۳۷۰ھ میں اپنے پدر بزرگوار سے خلافت حاصل کی ۲۴ / رمضان المبارک ۴۲۰ھ میں وصال فرمایا۔ مزار بغداد قدیم میں ہے۔ (شریفُ التواریخ)۔۔۔

مزید

امام بیہقی صاحب سنن کبریٰ

امام بیہقی صاحب سنن کبریٰ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نام و نسب: امام ابو بکر احمد بن حسین بن علی بن عبداللہ بن موسیٰ نیشاپوری، خسروجردی، بیہقی۔ رحمۃ اللہ علیہ تاریخِ ولادت: آپ رحمۃ اللہ علیہ شعبان 384 ھ میں بیہق کے علاقہ "خسرو جرد"جونیشاپور کا نواحی علاقہ ہے، میں پیدا ہوئے ۔ تحصیلِ علم:امام بیہقی رحمۃ اللہ علیہ نے کثیر اساتذہ کے سامنے زانؤ ےتلمذ طے کرکے مختلف علوم وفنون  پر عبور حاصل کیا۔آپ کے اساتذہ کرام میں انتہائی شہرت کے حامل یہ حضرات ہیں: ابو الحسن محمد بن حسین العلوی، امام ابو عبداللہ الحاکم، ابو اسحاق، اسفرائینی، عبداللہ بن یوسف اصبھانی، ابو علی الروزباری، امام بزاز، ابو بکر ابن فورک وغیرہ۔آپ کے اساتذہ کی تعداد  ایک سو سے زائد ہے۔ سیرت وخصائص: امام ابوبکر احمد بن الحسین بیہقی تمام اصنافِ علم کے امام، حدیث کے حافظ، بہت بڑے فقیہ اور اُصولی تھے۔ پھر متدین اور خدا سے ڈرنے والے ۔۔۔

مزید

شیخ الاسلام حضرت عبداللہ انصاری ہروی

شیخ الاسلام حضرت عبداللہ انصاری  ہروی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نام ونسب: اسمِ گرامی:عبداللہ ۔کنیت: ابواسماعیل۔لقب: شیخ الاسلام،شیخ السالکین،پیرِہرات۔ سلسلہ نسب اسطرح ہے:خواجہ عبداللہ انصاری بن ابومنصوربلخی بن جعفربن ابومعاذ بن محمدبن احمدبن جعفربن ابومنصورتابعی بن ابو ایوب انصاری۔(علیہم الرحمۃ والرضوان) تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت بروز جمعۃ المبارک 2/شعبان المعظم 396ھ،مطابق  مئی 1006ء کو"ہرات"(افغانستان) میں پیداہوئے۔ تحصیلِ علم: آپ نے  ابتدائی تعلیم   اور فقہ وغیرہ یحیٰ بن عمار الشیبانی  سے حاصل کیے،اس کے بعد علم کے لئے طوس ،بسطام،اور بغداد کا سفر کیا،بغداد میں شیخ ابو محمد خلال البغدادی سے استفادہ کیا۔علم التصوف شیخ  ابوسعید ابوالخیر سے حاصل کیا۔آپ کا حافظہ بہت تیز تھا ،جو چیز ایک مرتبہ نظر سے گزرجاتی پھر کبھی نہ بھولتی۔آپ فرماتے ہیں: مجھے کھانا۔۔۔

مزید

حضرت خواجہ شیخ فریدالدین عطار

حضرت خواجہ شیخ فریدالدین عطار رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ موضع کدکن کے رہنے والے تھے۔ یہ گاؤں نیشا پور کے نزدیک تھا۔ آپ نے شیخ مجددالدین بغدادی سے بیعت کی۔ شیخ رکن الدین اکاف﷫ کے ہاتھ پر توبہ کی اور وقت کے مشہور مشائخ اور بزرگان دین کی صحبت میں بیٹھتے بڑے صاحب وجد و تواجد بزرگ تھے سماع سے شغف رکھتے تھے۔ بعض صوفیاء لکھتے ہیں کہ آپ حسین بن منصور کے اویسی تھے حضرت مولانا جلال الدین رومی لکھتے ہیں کہ حضرت حسین منصور حلّاج کی روح نے ڈیڑھ سو سال بعد حضرت عطار پر اثر کیا تھا اس طرح حضرت عطار آپ کے زیر اثر آئے حضرت مولانا حاجی نفحات الانس میں تحریر فرماتے ہیں کہ توحید و اسرار کے جتنے معارف حضرت فریدالدین عطار﷫ کی مثنویوں اور غزلیات میں پائے جاتے ہیں کسی دوسرے صوفی شاعر کے ہاں نہیں ملتے آپ کی مشہور کتابیں پندنامہ تذکرۃ الاولیاء۔ الٰہی نامہ۔ شتر نامہ۔ منطق الطّیر وغیرہ بہت مشہور ہیں۔ مولانا جلال الدین ۔۔۔

مزید