/ Tuesday, 19 March,2024

سیدہ جویریہ بنت حارث

امّ المؤمنین سیدتناجویریہ بنت حارث رضی اللہ عنہا نام ونسب:اسمِ گرامی:برّہ ، آپ قبیلہ خزاعہ کے خاندان مُصطَلِق سے تھیں۔ نسب نامہ یہ ہے:برّہ بنت حارث بن ابی ضرار بن حبیب بن عائد بن مالک بن جذیمہ۔بنی مصطلق کے سردار حارث بن ابی ضرار کی بیٹی تھیں۔ سرکارِ دوعالم ﷺ نے  آپ کا نام برہ سے بدل کرجویریہ رکھا۔ شرفِ نکاح  اور نکاح کا باعثِ رحمت ہونا: حضرت جویریہ کا نکاح مسافع بن صفون سے ہوا تھا۔ جو ان کے قبیلے سے تھا۔ لیکن غزوہ مرسیع میں قتل ہو گیا تو مسلمانوں کے ہاتھ آنے والے لونڈی و غلاموں میں حضرت جویریہ بھی تھیں اور مالِ غنیمت کی تقسیم میں ثابت بن قیس رضی اللہ عنہ کے حصے میں آئیں۔ چونکہ قبیلے کے رئیس کی بیٹی تھیں، لونڈی بن کر رہنا گوارا نہ ہوا۔ آپ نے  حضرت ثابت سے گزارش کی:”  مجھ سے کچھ روپیہ لے کر چھوڑدو“ وہ راضی ہو گئے اور19اوقیہ۔۔۔

مزید

سیدہ میمونہ

حضرت امُ المومنین سیدہ میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا  نام ونسب: اسمِ گرامی:آپ کانام  بَرّہ تھا۔آپ ﷺ نے میمونہ رکھا۔سلسلہ نسب اسطرح ہے:میمونہ بنتِ حارث بن خزن بن بجیر بن ھرم بن رویبہ بن عبد اللہ بن ہلال بن عامر  بن صعصعہ بن معاویہ بن بکر بن ہوازن بن منصور بن عکرمہ بن خصفہ بن قیس بن عیلان بن مضر بن نزار ۔والدہ  کا نام ہند بنت  عوف تھا۔ حضرت میمونہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہا کی والدہ ""ہند بنت عوف""کے بارے میں عام طور پر یہ کہا جاتا تھا کہ دامادوں کے اعتبار سے روئے زمین پر کوئی بڑھیا ان سے زیادہ خوش نصیب نہیں ہوئی کیونکہ ان کے دامادوں کی فہرست میں مندرجہ ذیل ہستیاں ہیں۔ (۱) رسول اﷲ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم (۲) حضرت ابوبکر (۳) حضرت علی(۴)حضرت حمزہ(۵) حضرت عباس(۶)حضرت شداد بن الہاد۔رضی اللہ تعالیٰ عنہم یہ سب کے سب بزرگوار ""ہند بنت عوف"" رضی اﷲ تعالیٰ عنہا کے داماد ہیں۔ ھند بنت۔۔۔

مزید

زینب بنت خزیمہ

ام المؤمنین حضرت زینب بنت خزیمہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہا نام ونسب: اسمِ گرامی: سیدہ زینب بنتِ خزیمہ رضی اللہ عنھا۔لقب:ام المؤمنین،ام المساکین۔سلسلہ نسب اسطرح ہے: زینب بنت خزیمہ بن عبد اللہ بن عمربن عبدمناف بن ہلال بن عامربن صعصۃ بن معاویہ بن بکر بن  ھوازن بن منصور بن عکرمہ بن خصفہ بن قیس بن عیلان۔ شرفِ  ام المؤمنین: پہلے ان کا نکاح حضرت عبداﷲ بن جحش رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے ہوا تھا مگر جب وہ جنگ احد میں شہید ہو گئے تو  3ھ میں حضوراکرم ﷺنے ان سے نکاح فرما لیا۔ سیرت وخصائص:  ام المومنین سیدہ حضرت زینب بنتِ خزیمہ رضی اللہ عنھا۔آپ     زمانہ جاہلیت میں ہی غرباء اور مساکین کو بکثرت کھانا کھلایا کرتی تھیں اس لئے ان کا لقب ""ام المساکین""(مسکینوں کی ماں) مشہورہوگیا۔ آپﷺ کی ازواج مطہرات میں سے دو بیویوں کو یہ شرف حاصل ہوا کہ آنحضور ﷺ کی حیات طیبہ میں فوت ہوئیں اور۔۔۔

مزید

سیدہ ام سلمہ

ام المؤمنین سیدہ ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نام ونسب: اسم گرامی: رملہ یا ہند۔لقب: ام المؤمنین۔کنیت: ام سلمہ۔سلسلہ نسب اس طرح ہے: سیدہ ام سلمہ بنت   ابو امیہ حذیفہ ( بعض مؤرخین کےنزدیک سہیل ہے)  بن مغیرہ بن عبد اللہ بن عمرو بن مخزوم بن لقیظہ بن مُرہ بن کعب تھا۔ قریش کی ایک شاخ ’’بنو مخزوم‘‘سے تعلق تھا۔۔ مکے کے دولت مند لوگوں میں سے تھے۔جو بڑے مخیر اور فیاض تھے سفر میں جاتے تو تمام قافلہ والوں کی کفالت خود کرتے اسی لئے آپ کا لقب ’’زاد الراکب‘‘ مشہور تھا۔ والدہ  کا سلسلہ نسب: ام سلسلہ  بنتِ عاتکہ بنت عامر  بن ربیعہ بن مالک۔سیدہ والد اور والدہ دونوں طرف سے’’قریشی‘‘ تھیں۔بعض تذکرہ نگاروں نےآپ کی والدہ عاتکہ کو جناب عبدالمطلب کی بیٹی اور سید عالمﷺ کی پھوپھی تحریر کیا ہے۔یہ صحیح نہیں ہے۔(ضیائ۔۔۔

مزید

حضرت ام المؤمنین سیدہ خدیجہ

 خدیجۃ الکبریٰ، اُمّ المومنین سیّدتنا اسمِ گرامی:    خدیجۃ الکبریٰ۔کنیت:           اُمِّ ہند ۔لقب:           سیّدہ، طاہرہ۔نسب:حضرت سیّدتنا  اُمّ المومنین خدیجہ الکبریٰ رضی اللہ تعالٰی عنہا کا سلسلۂ نسب اس طرح ہے:خدیجہ بنتِ خویلد بن اسد بن عبدالعزیٰ بن قصی بن کلاب بن مرہ بن کعب بن لوی۔سیّدہ کا نسب حضور ﷺ سے قصی پرمل جاتا ہے۔ آپ کی والدہ فاطمہ بنتِ زائدہ بن الاصم بنی عامر بن لوی سے تھیں ۔ولادت:          سیّدتنا حضرت خدیجہ الکبریٰ رضی اللہ تعالٰی عنہا شرافت ،امانت ،ایفائے عہد ،سخاوت،غریب پروری ، فراخ دلی اورعفّت و حیاجیسی اعلیٰ صفات اور خوبیوں کے ساتھ واقعۂ فیل سے 15 سال پہلے، 555ء میں اس دنیا میں تشریف لائیں ا۔۔۔

مزید

ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ

  عائشہ صدّیقہ، اُمّ المؤمنین سیّدہ اسمِ گرامی:    سیّدہ عائشہ۔ اَلقاب:         صدّیقہ، عفیفہ، طیّبہ،حَبِیْبَۃُ  رَسُوْلِ اللہ، حَبِیْبَۃُ الْحَبِیْب، حُمَیْرَاء۔ کنیت:           اُمِّ عبداللہ۔ خطاب:         اُمّ المؤمنین۔ والدِ گرامی:   سیّدنا ابو بکر صدّیق﷜۔ والدۂ محترمہ:  آپ کی والدۂ محترمہ کا نام ’’زینب‘‘ اور لقب ’’اُمِّ رومان‘‘ تھا۔ نسب: اُمّ المؤمنین حضرت سیّدہ عائشہ صدّیقہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کا سلسلۂ نسب اس طرح ہے: سیّدہ عائشہ بنتِ ابوبکر صدّیق بن ابو قحافہ بن عامر بن عمرو بن کعب بن سعد بن تیم بن مُرّہ بن کعب بن لوی۔ آپ کی والدۂ ماجدہ  کا سلسلۂ نس۔۔۔

مزید

زینب بنت جحش(زوجہ رسول اللہ)

ام المؤمنین حضرت  زینب بنت جحش رضی اللہ عنہا نام ونسب: کنیت:ام الحکم،ابتدائی نام :برہ تھا ،رسولِ اکرم ﷺ نے  تبدیل کرکے زینب رکھدیا ۔سلسلسہ نسب اسطرح ہے: زینب بنتِ  جحش بن رباب بن یعمر بن صبیرہ بن مرہ بن کثیر بن غنم بن دَودان بن اسد بن خزیمہ بن مدرکہ ۔والدہ کا نام: امیمہ بنتِ عبد المطلب۔یہ رسولِ اکرم ﷺ کی پھوپھی تھیں۔اس طرح حضرت زینب رضی اللہ عنہا آپﷺ کی پھوپھی زاد ہوئیں۔ ابتدائی زندگی: حضرت زینب کا پہلا نکاح حضور ﷺ کے منہ بولے بیٹے زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ سے ہوا جو ﷺکے آزاد کردہ غلام اورمتبنیٰ (گود لیئے ہوئےلے پالک، بیٹے)تھے۔ دونوں کے تعلقات خوشگوار نہ رہ سکے تو حضرت زید نے حضور ﷺ سے ان کو طلاق دینے کی اجازت مانگی۔ آپ ﷺ نے ان کو نباہ کرنے کا مشورہ دیا۔ لیکن جب تعلقات اور زیادہ ناخوشگوار ہونے لگے تو حضرت زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ نے انہیں طلاق دے دی۔ شرف ِ ام المؤمنین۔۔۔

مزید

ام المؤمنین سیدہ ام حبیبہ

 ام المؤمنین سیدہ ام حبیبہ  رضی اللہ عنہا نام ونسب: اسمِ گرامی :رملہ۔کنیت: ام حبیبہ ۔لقب: ام المؤمنین ۔آپ  سردار مکہ حضرت ابو سفیان رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کی بیٹی اور حضرت امیر معاویہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کی بہن ہیں۔ آپ  کی ماں ""صفیہ بنت عاص"" ہیں جو امیر المومنین حضرت عثمان غنی رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کی پھوپھی ہیں۔ سیرت وخصائص: حضرت ام حبیبہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہا کا نکاح پہلے عبید اﷲ بن حجش سے ہوا تھا اور میاں بیوی دونوں اسلام قبول کر کے حبشہ کی طرف ہجرت کر کے چلے گئے تھے مگر حبشہ جا کر عبیداﷲبن حجش نصرانی ہو گیا اور عیسائیوں کی صحبت میں شراب پیتے پیتے مرگیا ۔لیکن ام حبیبہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہااپنے ایمان پر قائم رہیں ،اور بڑی بہادری کے ساتھ مصائب و مشکلات کا مقابلہ کرتی رہیں ۔ جب حضور اکرم صلي اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم کو ان کے حال کی خبر ہوئی تو قلب نازک پر بے حد صدمہ گزرا ۔۔۔

مزید

حضرت ام المؤمنین سیدہ حفصہ

حضرت ام المؤمنین سیدہ حفصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نام و نسب: ان کے والد ماجد کا نام امیر المؤمنین حضرت عمر فاروق بن خطاب بن نفیل بن عبد العزٰے بن رباح بن عبد اللہ بن قرط بن زراح بن عدی بن کعب بن لُوَیّ تھا ۔ اور والدہ کا نام زینب بنت مظعون تھا۔ ولادت: اِن کی ولادت بعثت سے پانچ سال پہلے ہوئی۔ ان کا پہلا نکاح حضرت خنیٔس بن حذافہ بدری رضی اللہ عنہ سے ہوا۔ اُن کی وفات کے بعد3ھجری میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نکاح میں آئیں۔ وفات: ماہِ شعبان 45ھ میں وفات پائی۔ نماز جنازہ مروان بن الحکم حاکمِ مدینہ نے پڑھائی۔   مدفن:  جنت البقیع میں مدفون ہوئیں۔ (شریف التواریخ)۔۔۔

مزید

حضرت ام المؤمنین سیدہ صفیہ

حضرت ام المؤمنین سیدہ صفیہ بنت حییّ بن اخطب رضی اللہ تعالیٰ عنہا ام المؤمنین سیدہ صفیہ بنت حییّ بن اخطب بنی اسرائیل سے حضرت ہارون علیہ السلام کی اولاد سے ہیں۔(المواہب اللدنیۃ،المقصد الثانی،الفصل الثالث،ذکر ازواجہ الطاہرات...الخ،ج۱، ص۴۱۲) نکاح مع سید المرسلین صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم:ام المؤمنین سیدہ صفیہ بنت حیی خیبر کے قیدیوں میں تھيں۔ حضور تاجدار مدینہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے ان کو اپنے لئے منتخب کرلیا۔ ایک روایت میں ہے کہ وہ دحیہ کلبی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے حصہ میں آئیں لوگوں نے کہا وہ حضرت ہارون علیہ السلام کی اولاد میں سے ہیں۔حسینہ جمیلہ ہونے کے علاوہ قبیلہ کے سردار کی بیٹی بھی ہیں لہٰذا مناسب یہی ہے، کہ وہ حضور اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کے ساتھ مخصوص کی جائیں۔ مروی ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے حضرت دحیہ کلبی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے فر۔۔۔

مزید