حضرت شیخ سیف الدین مجددی سرہندی علیہ الرحمۃ
سیف الدین بن شیخ محمد معصوم بن شیخ احمد سرہند ی : عالم فاضل،جامع علوم نقلیہ و عقلیہ صاحبِ کمالات ظاہری وباطنی و کرامات تھے،علوم اپنے والدِ ماجد سے پڑھے اور انہیں سے طریقت کو حاصل کیا اور متبع شریعت نبوی کے یہاں تک تھے کہ محی السنہ کے نام سے مخاطب تھے،جو شخص کفار و فساق وغیرہ سے آپ کی زیارت کو آتا،تائب ہوتا۔آپ کو دنیا اور اہل دنیا سےنہایت نفرت تھی،جب کوئی اللہ کا نام آپ کے سامنے زبان پر لاتا آپ بمجرو سننے بہوش ہوکر زمین پر مثل مرغ نیم بسمل کے لوٹتے۔
کہتے ہیں کہ ایک روز آپ رات کو واسطے ادائے تہجد کے اٹھ کر حجرہ پر چڑھے کہ اتنے میں بانسلی کی آواز آپ کے کان مبارک میں پڑی جس کو سن کر آپ بیہوش ہوکر زمین پر گر پڑے جس سے آپ سخت ضرب آئی۔وفات آپ کی ۱۰۹۸ھ میں واقع ہوئی۔[1] ’’شیخ صالح جہاں‘‘ تاریخ وفات ہے۔
1۔ مقاماتِ خیر میں تاریخ وفات ۲۰؍جمادی الاولیٰ ۱۰۹۶ھ بیان کی گئی۔۱۲(مرتب)
(حدائق الحنفیہ)