کرامات  

زنا کار آنکھیں

علامہ تاج الدین سبکی رحمۃ اللہ  تعالیٰ علیہ نے اپنی کتاب"طبقات"میں تحریرفرمایا ہے کہ ایک شخص نے راستہ چلتے ہوئے ایک اجنبی عورت کو گھور گھور کر غلط نگاہوں سے دیکھا۔ اس کے بعد یہ شخص امیرالمؤمنین حضرت عثمان غنی رضی اللہ  تعالیٰ عنہ کی خدمت اقدس میں حاضر ہوا۔ اس شخص کو دیکھ کر حضرت امیرالمؤمنین رضی اللہ  تعالیٰ عنہ نے نہایت ہی پرجلال لہجہ میں فرمایا کہ تم لوگ ایسی حالت میں میرے سامنے آتے ہو کہ تمہاری آنکھوں میں زنا کے اثرات ہوتے ہ...

گستاخی کی سزا

حضرت ابو قلابہ رضی اللہ  تعالیٰ عنہ کا بیان ہے کہ میں ملک شام کی سرزمین میں تھا تو میں نے ایک شخص کو بار بار یہ صدا لگاتے ہوئے سنا کہ ’’ہائے افسوس! میرے لئے جہنم ہے ۔‘‘میں اٹھ کر اس کے پاس گیاتو یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ اس شخص کے دونوں  ہاتھ اورپاؤں کٹے ہوئے ہیں اور وہ دونوں آنکھوں سے اندھا ہے اوراپنے چہرے کے بل زمین پر اوندھا پڑا ہو اباربار لگاتاریہی کہہ رہا ہے کہ ’’ہائے افسوس ! میرے لئے جہنم ہے ۔...

شہادت کے بعد غیبی آواز

حضر ت عدی بن حاتم صحابی رضی اللہ  تعالیٰ عنہ کا بیان ہے کہ حضرت امیر المؤمنین عثمان غنی رضی اللہ  تعالیٰ عنہ کی شہادت کے دن میں نے اپنے کانوں سے سنا کہ کوئی شخص بلند آواز سے یہ کہہ رہا تھا:   "اَبْشِرِ ابْنَ عَفَّانَ بِرَوْحٍ وَّرَیْحَانٍ وَّبِرَبِّ غَیْرِ غَضْبَانَ اَبْشِرِ ابْنَ عَفَّانَ بِغُفْرَانَ وَّرِضْوَانَ" (یعنی حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ  تعالیٰ عنہ کو راحت اورخوشبو کی بشارت دو اورنہ ناراض ہونے والے رب کی ملاقات ک...

اپنے مدفن کی خبر

    حضرت امام مالک رحمۃ اللہ  تعالیٰ علیہ  نے فرمایا کہ امیرالمؤمنین حضرت عثمان رضی اللہ  تعالیٰ عنہ ایک مرتبہ مدینہ منورہ کے قبرستان جنت البقیع کے اس حصہ میں تشریف لے گئے جو "حش کوکب"کہلاتا ہے توآپ نے وہاں کھڑے ہوکر ایک جگہ پر یہ فرمایا کہ عنقریب یہاں ایک مرد صالح دفن کیا جائے گا۔ چنانچہ اس کے بعد ہی آپ کی شہادت ہوگئی ا ورباغیوں نے آپ کے جنازہ مبارکہ کے ساتھ اس قدر ہلڑبازی کی کہ آپ کونہ روضہ منورہ کے قریب دفن کیا جا...

گستاخ درندہ کے منہ میں

    منقول ہے کہ حجا ج کا ایک قافلہ مدینہ منورہ پہنچا ۔تمام اہل قافلہ حضرت امیر المؤمنین عثمان غنی رضی اللہ  تعالیٰ عنہ کے مزار مبارک پر زیارت کرنے اور فاتحہ خوانی کے لئے گئے لیکن ایک شخص جو آپ سے بغض وعنادرکھتا تھا توہین واہانت کے طور پر آپ کی زیارت کے لئے نہیں گیا اورلوگوں سے کہنے لگا کہ وہ بہت دور ہے اس لئے میں نہیں جاؤں گا۔   یہ قافلہ جب اپنے وطن کو واپس آنے لگا تو قافلہ کے تمام افراد خیر وعافیت اورسلامتی کے ساتھ اپنے ا...

مدفن میں فرشتوں کا ہجوم

    روایت ہے کہ باغیوں کی ہلڑبازیوں کے سبب تین دن تک آپ کی مقدس لاش بے گوروکفن پڑی رہی۔ پھر چند جاں نثاروں نے رات کی تاریکی میں آپ کے جنازہ مبارکہ کو اٹھاکر جنت البقیع میں پہنچادیا اورآپ کی مقدس قبر کھودنے لگے ۔ اچانک ان لوگوں نے دیکھا کہ سواروں کی ایک بہت بڑی جماعت ان کے پیچھے پیچھے جنت البقیع میں داخل ہوئی ان سواروں کو دیکھ کر لوگوں پر ایسا خوف طاری ہوا کہ کچھ لوگوں نے جنازہ مبارکہ کو چھوڑ کر بھاگ جانے کا ارادہ کرلیا۔ یہ دیکھ کر سو...