عبداللہ بن عباس بنوغفارکےایک آدمی سے،عبداللہ بن احمد بن محمدخطیب نےابوسعدمطرزسے اجازۃً انہوں نے احمدبن عبداللہ سے،انہوں نے حبیب بن حسن سے،انہوں نے محمدبن یحییٰ مروزی سے،انہوں نے محمدبن احمدبن ایوب سے،انہوں نے ابراہیم بن سعدسے،انہوں نے محمد بن اسحاق سے،انہوں نے عبداللہ بن حزم سے،انہوں نے اس شخص سے جس نے ابنِ عباس سےروایت کی وہ کہتے ہیں،مجھے بنوغفارکےایک آدمی نے بتایا،کہ میں اورمیراعمزادایک پہاڑ پرچڑھے،وہاں سے بدر کامیدانِ جنگ نظرآتاتھا،ہم دیکھ رہے تھے،کہ کسے شکست ہوتی ہے،تاکہ ہم بھی لوٹ مار میں حصّہ لے سکیں،اتنے میں بادل کا ٹکڑاہمارے پاس سے گزرا،جس میں گھوڑوں کے ہنہنانے کی آوازیں آئیں،اس بادل سے ایک آوازآئی،حیزوم آگےبڑھو،اس سے میرے عمزادکےدل کاپردہ پھٹ گیااورگرِکرمرگیا،میں بھی مرنے کے قریب تھا،لیکن میں نے خودکوتھام لیا۔
ابن اثیرلکھتے ہیں،میں نہیں کہہ سکتا،آیااس کاذکرپہلے ہوچکاہے ،یانہ۔