عبداللہ بن محمود بن مودود بن محمد[1]موصلی: ابو الفضل کنیت اور مجدالدین لقب تھا۔۵۹۹ھ میں شہر موسل میں پیدا ہوئے۔پہلے اپنے باپ ابی الثناء محمود سے جو ۲۳۳ھ میں فوت ہوئے۔مبانی علوم کے حاصل کیے پھر دمشق میں جاکر جمال الدین حصیری سے علوم کی تکمیل کی اور فروع و اصول میں وحید العصر فرید الدہر ہوئے،بڑے بڑے فتاویٰ آپ کو حفظ تھے،اول کوفہ کی قضاء کے متولی ہوئے پھر معزول ہوکر بغداد میں آئے اور مشہد امام ابی حنفیہ میں درس کو ترتیب دیا اور وہاں کے مفتی اور مدرس ہوئے یہاں تک کہ شنبہ کے روز ۱۹؍محرم ۲۸۳ھ میں وفات پائی۔’’معدن حسنات‘‘ آپ کی تاریخ وفات ہے۔
آپ نے فقہ میں کتاب مختار عین جوانی کے وقت تصنیف فرمائی تھی پھر اس کی شرح اختیار نام تصنیف کی چنانچہ یہ دونوں کتابیں آپ کی فقہاء کے نزدیک بڑی معتبر و مستند ہیں یہاں تک کہ آپ کی پہلی کتاب متون اربعہ میں شامل ہے جن پر اکثر متأخرین فقہاء کا اعتماد ہے اور متون اربعہ یہ ہیں: مختار،کنز،وقایہ،مجمع البحرین آپ کے تین بھائی اور بھی تھے۔عبد الدائم وعبد العزیز و عبدالکریم نام جو عالم فاضل تھے چنانچہ عبد الدائم نے تو حدیث کو موصل میں سنا اور بیان کیا اور فقہ دمشق میں جاکر جمال الدین حصیری سے حاصل کی اور ۶۸۰ھ[2] میں وفات پائی اور عبدالعزیزوعبدالکریم دونوں فقیہ تھے جو موصل کے مدرس تھے۔
1۔ محمود موصلی’’جواہر المضیۃ‘‘(مرتب)
[2] ۔ولادت ۶۰۴ھ(مرتب)
حدائق الحنفیہ