ابوعبداللہ،صحابی ہیں،ان سے عرقحہ نے روایت کی،حماد نے عطاءبن سائب سے،انہوں نے عرفجہ سے روایت کی کہ وہ عتبہ بن فرقد کے پاس بیٹھے تھے،کہ حضورِاکرم کے ایک
صحابی آگئے،اس پرعتبہ جو حدیث بیان کررہے تھے،رک گئے،اورنوآمد سے کہا،اے ابوعبداللہ!ہمیں رمضان کے بارے میں حدیث سُناؤ،انہوں نے کہا،میں نے حضورِاکرم صلی
اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سناکہ رمضان میں بہشت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں،اورجہنم کے دروازے بندکردیئے جاتے ہیں اورشیاطین کو بیڑیوں میں
جکڑاجاتاہے،اورمنادی کرنے والاکہتاہے اے نیکوکار!نیکی کی طرف بڑھ،اوراے بدکاراب رُک جا،ابنِ مندہ اور ابونعیم نے ان کا ذکرکیا ہے۔
اورابونعیم نے باسنادابراہیم بن طہمان عطاسے روایت کی اور انہیں یافلاں کہہ کر مخاطب کیا،ابن عینیہ نے بھی اسے روایت کیا ہے اوراسے فرقد کی حدیث
قراردیاہے،ابومنصور بن مکارم نے باسنادہ ابوزکریا یزیدایاس سے،انہوں نے عبداللہ بن احمدبن حنبل سے،انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے سفیان سے،انہوں نے عطاء بن
سائب سے،انہوں نے عرفجہ سے روایت کی ،کہ ہم عتبہ بن فرقد کے پاس بیٹھے تھے،کہ رمضان کا ذکر چھڑگیا،انہوں نے دریافت کیا،کس چیز کے بارے میں گفتگو کررہے
ہو،انہوں نے جواب دیا،دربارۂ رمضان،اس کے بعد انہوں نے حضورِاکرم کی حدیث بیان کی، کہ جب رمضان آتاہےتوجنت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں۔