حسن بن عبد اللہ بن سینا الملقلب بہ رئیس،حکماء مسلمین میں سے علم و ذکاء فہم و فراست میں یگانہ زمانہ تھے یہاں تک کہ رئیس الحکماء آپ کا لقب تھا،کنیت ابو علی تھی،باپ آپ کا بلخ کارہنے والا تھا جو بخارار میں ہجرت کر کے مقیم ہوا جہاں آپ ۳۷۰ھ میں پیدا ہوئے اور امام ابی بکراحمد بن عبد اللہ زاہد سے علم پڑھا پھر اسمٰعیل زاہد تلمیذ محمد بن فضل بخاری کے پاس جاتے رہے اور ان سے علوم پڑھے اور مناظرے کیے۔آپ ایام اشتغال علم میں تمام رات کو کبھی نہ ہوئے اور نہ دن کو سوائے مطالعہ کتب کے اور کام میں مشغول ہوئے،جب کوئی مشکل مسئلہ واقع ہوتو تو وضو کر کے جامع مسجد میں نماز پڑھتے اور اس کے آسان ہونے کے لیے خدا سے دعا مانگتے۔ابھی اٹھارہ سال کی عمر کو نہ پہنچے تھے کہ علوم و فنون کی تحصیل سے فارغ ہوئے اور طب میں شفا وغیرہ کتابیں تصنیف کیں اور ۴۲۸ھ میں وفات پائی۔
(حدائق الحنفیہ)