ابوعسیم،بعض نے انہیں ابوعیب شمارکیا ہے،اوربعض نے ان کے علاوہ،حاکم ابواحمد وغیرہ نے دونوں میں امتیاز کیاہےابن ابی حبہ نے باسنادہ عبداللہ بن احمد
سے،انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے بہز اورابوکامل سے،انہوں نے حماد بن سلمہ سے،انہوں نے ابوعمران الجونی سے،انہوں نے ابوعیب یا ابوعسیم سے روایت کی،کہ
بہزحضورصلی اللہ علیہ وسلم کے جنازے میں موجودتھے،لوگوں نے پوچھا،ہم حضورِاکرم کی نمازجنازہ کیسے پڑھیں،انہوں نے کہا،حجرے میں داخل ہوکرعلیحدہ علیحدہ
پڑھو،چنانچہ ایک دروازے سے داخل ہوتےاوردوسرے سے نکل جاتے، حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو لحد میں رکھاجاچکا،تومغیرنے کہاکہ آپ کے پاؤں تلے کچھ خرابی رہ
گئی تھی،جسے آپ نے درست نہیں کیا،انہوں نے کہا،تواُترکردرست کردو،چنانچہ انہوں نے قبرمیں اترکر خرابی درست کردی اورکفن میں ہاتھ ڈال کر آپ کے پاؤں
کوچھؤا،پھران لوگوں سے کہا،کہ مجھ پر مٹی انڈیلو،جب ان کی پنڈلیوں تک پہنچ گئی،تووہ باہرنکل آئے اور حاضرین سے مخاطب ہوکرکہا،کہ میں آپ کو حضورِاکرم صلی
اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کئے گئے وعدے کے بارے میں بتاتا ہوں،ابونعیم اورابوعمر اورابوموسیٰ نے ذکرکیاہے۔