>
ابوعزیزبن ہاشم بن عبدمناف بن عبدالدار بن قصی قرشی عبدری،یہ مصعب بن عمیر اورابوالروم کے بھائی تھے،اوران کی اورمصعب کی والدہ کا نام خناس دخترِمالک از
بنوعامر بن لوئی تھا،اورابوعزیز کا نام زرارہ تھا،انہیں حضورِاکرم کی صحبت اورسماع حاصل ہوا،ان سے نبیہ بن وہب نے روایت کی،یہ غزوۂ بدر میں بہ حیثیت
کافرشریک تھے،اورجنگی قیدی بنا لئے گئے تھے۔
ابوجعفرنے باسنادہ یونس سے ،انہوں نے ابن اسحاق سےروایت کی کہ مجھے نبیہ بن وہب نے جو عبدالدارکے بھائی تھے،بتایا،کہ جب حضورِاکرم بدر کے قیدیوں کولئے مدینے
تشریف لائے،تو انہیں مسلمانوں میں تقسیم کردیا،اورفرمایا،کہ ان لوگوں سے حسنِ سلوک سے پیش آنا،ابوعزیز کہتے ہیں،کہ وہ بھی قیدیوں میں تھےاورانہوں نے
حضورِاکرم کو جنگی قیدیوں کے بارے میں ہدایت دیتے ہوئے سُنا۔
اس کے بعدحالت کہ ہوگئی،کہ جس گھرمیں مجھے رکھاگیاتھا،وہاں جس شخص کے ہاتھ میں روٹی کا ٹکڑا آجاتا،وُہ مجھے کھانے کو دیدیتا،اورخود کھجور کھاکرگزارہ
کرلیتا،میں شرم کے مارے روٹی انہیں واپس کردیتا،لیکن وہ پھرمیری طرف پھینک دیتے،اورچاروناچار مجھے زہرمارکرناپڑتا۔
خلیفہ بن خیاط نے انہیں بنوعبدالدارسے صحابہ میں شمارکیا ہے،بقولِ ابنِ کلبی وزبیر،ابوعزیز،غزوۂ احد میں بہ کفرماراگیاتھا،ابوعمرکہتے ہیں،یہ روایت غلط ہے
اوراحد میں بحالتِ کفرقتل ہونے والا ابوعزیزکابھائی تھا،اورمصعب بن عمیر،احد میں بحالتِ اسلام شہید ہوئے تھے،ابونعیم لکھتے ہیں،ابنِ مندہ نے ان کا ذکرکیا
ہے،لیکن وہ ابوعزیز کے اسلام کے قائل نہیں ہیں،کیونکہ غزوۂ احد میں مشرکین کا علم اسکے پاس تھا،ابنِ ماکولا لکھتے ہیں،کہ ابوعزیز غزوۂ احد میں بحالتِ
کفرماراگیاتھا۔
ابوجعفر نے باسنادہ تایونس ازابنِ اسحاق بہ سلسلۂ مقتولینِ مشرکین بہ غزوۂ احد بنوعبدالدار سے جن گیارہ آدمیوں کا ذکرکیا ہے،ان میں ابوعزیز کا نام
نہیں،ہاں البتہ ان کے بھائی ابویزید کا نام ان میں شامل ہے،واللہ اعلم تینوں نے ذکرکیاہے۔