ابوحببہ انصاری اوسی بدری،ایک روایت میں بقول ابوعمر ابوحیہ (بہ یا)ایک میں ابو حنہ (بہ نون) آیا ہے،ان کا نام عامر اور ایک روایت میں مالک آیا ہے۔
ابوعمرلکھتے ہیں،کہ واقدی نے ان کا ذکر دومقام پر کیا ہے،چنانچہ انصار سے جہاں انہوں نے بنوثعلبہ بن عمرو بن عوف سے غزوۂ بدر میں شرکاء کا ذکر کیا ہے،وہاں
انہوں نے انہیں ابوحنہ(بہ نون) لِکھاہے،اور ایک دوسرے مقام پر انہیں ابوحنہ بن عمرو بن ثابت تحریر کیاہے،اور ان کا نام مالک لکھا ہے،اور دونوں جگہ ان کی
کنیت ابوحنہ(بہ نون)لکھی ہے،ان کے بغیر اور لوگوں نے ان کانام ثابت بن نعمان لکھاہے۔
واقدی لکھتے ہیں کہ بدریوں میں کسی شخص کی کنیت ابوحبہ (بہ با) نہ تھی،بلکہ ابوحنہ(بہ نون) تھی اور نام مالک بن عمرو بن کلفہ بن ثعلبہ بن عمرو بن عوف تھا۔
ابوعمرکہتے ہیں،کہ ابراہیم بن سعد نے ابنِ اسحاق سے روایت کی،کہ ابوحبہ(بہ با)ثعلبہ بن عمرو بن عوف ہے،جو غزوۂ بدر میں شریک ہوئے تھے،اور غزوۂ احد میں
شہید ہوئے تھے،اور سعد بن خثیمہ کے اخیانی بھائی تھے،یونس بن بکیر نے اسحاق سے ابوحبہ کو(بہ با)بدری نقل کیا ہے۔
ابن نمیر لکھتے ہیں کہ ابو حبہ (بہ با)کانام عامر بن عبد عمرویا عامر بن عمیر بن ثابت بن کلفہ بن ثعلبہ بن عمرو بن عوف الاکبربن مالک بن اوس تھا،اور ان کی
والدہ ہندہ دخترِ اوس بن عدی بن امیہ بن عامر بن خطمہ تھی۔
موسیٰ بن عقبہ نے ابن شہاب سے روایت کی،کہ غزوۂ بدر میں شریک ہونے والے ابوحنہ (بہ نون) بن عمرو بن ثابت تھا،ابنِ ہشام نے انہیں ابوحنہ(بہ نون) بیان کیا ہے
اور ان کا نسب یوں بیان کیا ہے،ابوحنہ بن ثابت بن نعمان بن امیہ بن امراءالقیس بن ثعلبہ بن عمرو بن عوف،وہ ابوالصباح کے بھائی تھے،لیکن موسیٰ نے کہیں ان کی
کنیت ابوحبہ اور کہیں ابوحنہ تحریر کی ہے،اور یہ ابن اسحاق سے مروی ہے،نیز انہیں غزوۂ بدر کے علاوہ غزوۂ احد کے شرکاء میں شمار کیا ہے،ان کی کنیت ابوحبہ
تحریر کی ہے،ابویاسر نے باسنادہ عبداللہ بن احمد سے،انہوں نے اپنے والد ے،انہوں نے ابوحبہ بدری سے روایت کی کہ جب
"لَم یَکُنِ الَّذِینَ کَفَرُوا"
آیت اتری تو جبریل علیہ السلام نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو یہ پیغام ارسال کیاہے کہ آپ یہ آیت ابی بن کعب کو پڑھ کر
سنائیں، حضورنے ابی بن کعب کو مخاطب کیا اور فرمایا،اے ابی!اللہ تعالیٰ نے مجھے حکم دیاہے،کہ تجھے یہ آیت پڑھ کر سناؤں،ابی روپڑے اور کہا،یارسول اللہ،ثمہ
کو ابھی ابھی یادآیا ہے،فرمایا،ہاں تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔