ابوحضفہ رضی اللہ عنہ ایک روایت میں ابوحفصہ ہے اور باب الحاء میں ذکر کر چکے ہیں،انہوں نے مغیرہ جعفی سے روایت کی،کہتے ہیں کہ میں ابوحفصہ کے ساتھ
بیٹھاتھا،کہ انہوں نے ابوحصفہ سے روایت کی،حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کو مخاطب کر کے فرمایا،کیا تم جانتے ہو کہ مفلس کسے کہتے ہیں،پھرحدیث بیان
کی۔
ابونعیم نے اسی ترجمے میں طبرانی سے،انہوں نے ابونصر صانع سے،انہوں نے محمد بن اسحاق المسیبی سے،انہوں نے یحییٰ بن یزید بن عبدالمالک سے،انہوں نے اپنے والد
سے،انہوں نے یزید بن حصیفہ سے،انہوں نے والد سے،انہوں نے داداسے روایت کی،کہ حضورِ اکرم نے فرمایا،کہ خوش چہرہ سے بھلائی کا سوال کرو،ابوموسیٰ نے اس حدیث کو
اس ترجمے میں بیان کیا ہے،جوآگے مذکو ر ہے،لیکن ابو نعیم نے دونوں حدیثوں کو اس ترجمے میں ذکر کر کے دونوں کو ایک بنادیا ہے،اس کے خلاف ابوموسیٰ نے"
من الصعلوک"والی حدیث کو اسی ترجمے کے تحت بیان کیا ہے،اور دوسری حدیث"التمسو الخیر" کو اگلے ترجمے کے تحت،اور اس طرح راوی بھی دوبن گئے ہیں۔