ابوحدرداسلمی ایک روایت میں ان کا نام سلامہ بن عمربن ابی سلامہ بن سعد بن مساب بن حارث بن عبس بن ہوازن بن اسلم ہے،خلیفہ اور ابراہیم بن منذر کا بھی یہی
قول ہے،ابن ماکولانے بھی ان کا یہی نسب بیان کیا ہےصرف مساب کی جگہ سنان لکھاہےامام احمدبن حنبل لکھتے ہیں،کہ انہیں ابن اسحاق نے ان کا نام عبدبتایا،بقول
علی بن مدینی،ان کا نام عتبہ تھا،انہیں صحبت نصیب ہوئی،وہ ابوالدرداء کے والد تھے،اور ابوالدرداء کی زوجہ حجازی تھی۔
ابوحدردسے ان کے بیٹے عبداللہ،محمد بن ابراہیم التیمی اور ابویحییٰ اسلمی نے روایت کی۔
ابن ابی حبہ نے باسنادہ عبداللہ بن احمد سے،انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے وکیع سے،انہوں نے سفیان ثوری سے،انہوں نے یحییٰ بن سعید سے،انہوں نے محمد بن
ابراہیم التیمی سے،انہوں نے ابوحدردسے روایت کی،کہ وہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اپنی بیوی کے مہر کے لئے گئے، حضورِ اکرم نے دریافت فرمایاکہ،تم
نے اپنی بیوی کا کتنا مہر مقررکیا ہے،انہوں نے جواب دیا،دوسو درہم یارسول اللہ آپ نے فرمایا،اگر تم بطحان کی وادی سے اوک بھر لیتے،جب بھی اس پر اضافہ نہ
کرتے،تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔
ابنِ مندہ نے ان کا نام ابوحدرداسلمی لکھاہے،اور یہ بھی تحریر کیا ہے،کہ ایک روایت کے مطابق ان کا نام عبداللہ بن ابی حدرد ہے،ابن اثیر لکھتے ہیں،ابن مندہ
کا یہ قول بے سروپا ہے،کیونکہ ابتدائے ترجمہ میں انہوں نے عبداللہ حدرد کا نام بیان کیا ہے،اور ترجمے کے آخر میں عبداللہ ان کے بیٹے کا نا م تحریر کیا
ہےاور یہی درست ہے،چنانچہ عبداللہ کے ترجمے میں انہوں نے یہی لکھاہے اور باقی لوگ بھی اس سے متفق ہیں،واللہ اعلم۔