ابوحمید الساعدی،ان کے نام میں اختلاف ہے،ایک روایت میں عبدالرحمٰن بن عمرو بن سعد اور ایک میں منذر بن سعد بن مالک بن خالدبن ثعلبہ بن حارث بن عمروبن خزرج
بن ساعدہ ہے،ان کی والدہ امامہ دخترِ ثعلبہ بن جبل بن امیہ بن عمروبن حارثہ بن عمرو بن خزرج تھیں،مدنی تھے اور امیرمعاویہ کے آخری عہد میں فوت ہوئے۔
صحابہ میں ان سے جابر بن عبداللہ نے اور تابعین میں سے عروہ بن زبیر،عباس بن سہل محمد بن عمرو بن عطاء اور خارجہ بن زید بن ثابت وغیرہ نے روایت کی۔
ابراہیم بن محمد بن مہران الفقیہہ وغیرہ نے باسنادہم ابوعیسیٰ سے،انہوں نے محمد بن یسار اور محمد بن مثنیٰ سے،انہوں نے یحییٰ بن سعید القطان سے،انہوں نے
عبدالحمید بن جعفر سے،انہوں نے محمد بن عمرو بن عطاء سےروایت کی،کہ انہیں ابوحمید الساعدی نے بتایا،کہ انہوں نے صحابہ کے ایک گروہ سے جس میں دس حضرات شامل
تھےاور ابوقتادہ بن ربعی بھی ان میں موجودتھے،کہا کہ آؤ،تمہیں بتاؤں،کہ حضور اکرم نماز کس طرح ادا کرتے تھے،انہوں نے کہا،کیا تمہیں حضورِ اکرم کی صحبت میں
شریک ہونے اور آمدورفت کا ہم سے زیادہ مواقع ملے ہیں،انہوں نے کہا،اچھااب بتاؤ،جب حضورِاکرم نماز کے لئے اٹھتے ،توسیدھے کھڑے ہوتے اور دونوں ہاتھوں کو
کندھوں تک لے جاتے اور اللہ اکبر کہتے،اور رکوع میں اعتدال کا خیال رکھتے،یعنی نہ تو سر کو اوپر اٹھاتے اور نہ زیادہ جھکاتے اور دونوں ہاتھ گھٹنوں پر رکھ
دیتے،اسی طرح مکمل حدیث بیان کی،تینوں نے انکاذکر کیا ہے۔