ابوالحصین انصاری،ان کے دو بیٹے تھے،سام سے کچھ تاجر آئے،ان دونوں لڑکوں نے ان کی امداد کی،اور ان کے ساتھ شام چلے گئے،ابوالحصین حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ
وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور درخواست کی کہ انہیں واپس بلوایاجائے،آپ نے فرمایا دین میں جبر نہیں اور آپ کو ابھی تک جنگ کی اجازت نہیں ملی تھی،ابوالحسن
نے حضور اکرم کے اس ارشاد پر دل میں ناپسندیدگی کا اظہار کیا،اس پر یہ آیٔت اتری
"فَلَاوَرَبِّکَ لَایُومِنُونَ حَتّٰی یُحَکِّمُوکَ"۱
بوداؤد نے اسے ناسخ ومنسوخ کی ذیل میں بیان کیا ہے،ابن الدباغ نے ان کا ذکر کیا ہے۔