ابوہاشم،حضورِاکرم کے آزادکردہ غلام تھے،کئی آدمیوں نے اذناً،ابوسعید کی کتاب سے،انہوں نے محمد بن ابوعبداللہ مطرز سے،انہوں نے ابونعیم سے،انہوں نے
عبداللہ بن محمد بن جعفرسے، انہوں نےابراہیم بن محمد بن علی رازی سے،انہوں نے محمد بن عبداللہ بن ابوثلج سے،انہوں نے حسن بن حماد بن کسیب سے،انہوں نے یحییٰ
بن یعلی سے،انہوں نے ابوعبدالرحمٰن حلوبن السری اودی سے ، انہوں نے ابوہاشم مولیٰ رسولِ اکرم سے روایت کی،کہ ان کی والدہ آپ کی کنیز تھیں،حضورِ اکرم نے
میرے والد اور والدہ ہردوکاآزادفرمادیا۔
حضورِ اکرم ایک دن مسجد سے تشریف لائے،دیکھا کہ دونوں دھوپ میں سوئے ہوئے ہیں،آپ انکے سرہانے جا کھڑے ہوئے،حضورخیبرکی ایک چادراوڑھے ہوئے تھے،آپ نے اس
چادر سے انہیں لوگوں سے چھپادیا،اورتین دفعہ فرمایا،اے شہریوں اوردیہاتیوں سے،میرے پیارواٹھو،ابوموسیٰ نے انکاذکرکیاہے۔