ابوہلال تیمی،یہ ابونعیم کاقول ہے،اورابن مندہ نے انہیں کلبی لکھاہے،اوردونوں ایک ہیں کیونکہ تیم الات اور بروایتے تیم اللہ،ابن رفیدہ بن ثوربن کلب بن وبرہ
بنوکلب کاایک اچھابڑاذیلی قبیلہ ہے،جوحضورصلی اللہ علیہ وسلم سے ملاقات کے لیے حاضرہواتھا،ان کی حدیث کے راوی ان کی اولاد ہی ہے۔
علقمہ بن ہلال نے اپنے والد سے،انہوں نے داداسے،جوبنوتیم اللہ سے تھے،روایت کی کہ بعداز ہجرت وہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں اس وقت
حاضرہوئے،جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک چھوٹے سے چشمے کے کنارے قیدیوں کو قتل کررہے تھے،اورسطح ِآب پر خون پھیل گیاتھا،ابن مندہ اورابونعیم نے ان کا
ذکرکیاہے،ابوموسیٰ نے بھی ان کا ذکرکیاہےاورلکھا ہےکہ ابوزکریانے ان کے داداپر استدراک کیاہے،اوران کے دادانے ان کا ذکرکیاہے۔