ابوہندالدادی رضی اللہ عنہ از بنوداربن ہانی بن حبیب بن نمارہ بن لخم اوریہ ہیں،مالک بن عدی بن عمرو بن حارث بن مرہ بن ادربن زہداورابوہندکانام
بریرہے،اورایک روایت میں بربن عبداللہ بن بریربن عمیت بن ربیعہ بن ذراع بن عدی بن دارآیاہے۔
ابونعیم کے بقول وہ تمیم الداری کے بھائی ہیں،ابوعمرکے مطابق وہ تمیم الداری کے عمزاد ہیں اورسگے بھائی نہیں ہیں بلکہ وہ ماں کی طرف سے ان کے بھائی ہیں،وہ
اور تمیم،ذراع بن عدی میں جمع ہوجاتے ہیں،اوریہی رائے ہے ابن الکلبی کی۔
ابوہنداوران کے دوعمزادتمیم اورنعیم پسران اوس حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے،اورشام میں عطائے جاگی کی درخواست کی،آپ صلی اللہ علیہ
وسلم نے انہیں فرمان عطافرمایا، جب حضرت ابوبکرکاعہد آیاتوانہوں نے وہ فرمان خلیفہ کے سامنے پیش کیا،انہوں نے ابوعبیدہ بن جراح کو نفاد کے بارے میں لکھا۔
ان کی حدیث کا مخرج ان کے بیٹے ہیں،سعید بن زیاد نے اپنے والدسے،انہوں نے داداابوہندالداری سے روایت کی کہ انہوں حضورِاکرم سے سُناکہ جناب باری نے
فرمایاجوانسان میری قضا پر راضی نہ ہو اور میری بلاؤں پرصبرنہ کرسکے اسے چاہیے،کہ کوئی اورخداتلاش کرلے، ابوعمراورابونعیم اورابوموسیٰ نے ذکرکیاہے۔