ابوامامہ باہلی،صدی بن عجلان نام تھا،ہم ان کاترجمہ پیشتر لکھ آئے ہیں،بعض نے انہیں بنو باہلہ کی شاخ سہم کافرد شمارکیا ہے،اور بعض اس کے خلاف ہیں،لیکن سب
انہیں بنوباہلہ سے شمار کرتے ہیں، مصر میں سکونت اختیا ر کی،پھرحمص میں آگئے اور وہیں وفات پائی،انہوں نے حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بکثرت
احادیث روایت کی ہیں۔
فتیان بن محمد بن سودان موصلی نے خطیب ابونصر احمد بن عبدالقاہر سے،انہوں نے ابوالحسین بن نقور سے،انہوں نے ابن حبابہ سے،انہوں نے ابوالقاسم بغوی سے،انہوں
نے طالوت بن عباد سے، انہوں نے فضال بن جبیر سے روایت کی کہ ابوامامہ باہلی نے رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سُنا،آپ نے فرمایا،تم مجھے چھ باتوں
کی ضمانت دو،میں تمہیں جنت کی ضمانت دیتاہوں،جب تمہیں حد لگے،تو جھوٹ نہ بولو،جب تمہیں امین بنایا جائے تو خیانت نہ کرو،وعدہ کرو تو وعدہ خلافی نہ
کرو،آنکھیں نیچی رکھو،دست درازی نہ کرو اور اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کرو۔
ابوامامہ نے ۸۱ہجری یا ۸۶ ہجری میں وفات پائی اور حضور اکرم کے جو صحابہ نقلِ مکانی کر کے شام میں آگئے تھے،ابوامامہ ان سب سے آخر میں فوت ہوئے،ابوعمر نے
ان کا ذکر کیا ہے۔