ابوامامہ بن سہل بن حنیف رضی اللہ عنہ
ابوامامہ بن سہل بن حنیف،انصارکے ایک قبیلےسےتھے،مروی ہے،کہ ان سے ایک آدمی آدھی رات کوبیدارہوا،تاکہ قرآن مجید کی اس سورت کو اس نے حفظ کی تھی،اسے
پھردہرائے، لیکن سوائے بسم اللہ الرحمٰن الرحیم کے کچھ بھی یادنہ آیا،صبح سویرے دربارِ رسالت کے دروازے پر حاضرہوا،تاکہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے
دریافت کرے،یکے بعددیگرےوہاں لوگ جمع ہوتے گئےاوروہاں اچھاخاصہ ہجوم ہوگیا،وہ آپس میں ایک دوسرے سے پوچھتے رہے۔مگرکسی کے حافظے میں کچھ بھی محفوظ نہیں رہ
گیاتھا،اس اثناء میں حضورِاکرم نے انہیں اندر آنے کی اجازت دی، اور انہوں اپنی مشکل بیان کی،آپ نے مختصرسےسکوت کے بعدفرمایا،وہ سورت توکل رات ہی منسوخ
ہوگئی تھی۔چنانچہ وہ تمہارے حافظوں سے بھی اٹھالی گئی ہے، ابن مندہ اورابونعیم نے ذکرکیا ہے۔