ابوکبیرہذلی رضی اللہ عنہ شاعر:ابویقظان سے مروی ہے،کہ ابوکبیراسلام قبول کرکے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضرہوئے،اورگزارش کی کہ انہیں زناکی
اجازت دی جائے،فرمایا،کیاتم دوسروں کو اپنے اہل خانہ کے ساتھ اس کی اجازت دوگے،کہا نہیں،فرمایا،جوچیزتم دوسروں کے لیے جائز خیال کرتے ہواپنے لیے کیوں درست
نہیں سمجھتے،اس پر حسان بن ثابت نے ذیل کے دواشعار کہے۔
۱۔سالت ھذیل رسول اللہ فاحشتہ ضلت ھذیل بماسالت ولم تصب
(ترجمہ)بنوہذیل نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بدکاری کی درخواست کی،مگربنوہذیل نے جو درخواست کی،اس میں وہ بھٹک گئےاورراستی سے دورجاپڑے۔
۲۔سألوانبیھم مالیس معطیم حتی الممات و کانواعرۃ العرب
(ترجمہ)انہوں نے اپنے نبی سےایسی چیزکی اجازت مانگی،جوآپ صلی اللہ علیہ وسلم انہیں زندگی بھر نہیں دے سکتے تھےاوریہ لوگ عرب کے لیے باعثِ رسوائی تھے۔
ابوموسیٰ نے ان کا ذکرکیاہے۔