ابولیلیٰ انصاری رضی اللہ عنہ:ان کے بیٹے کانام عبدالرحمٰن تھا،ان کے نام میں اختلاف ہے،کسی نے بساربن تمیزکسی نے اوس بن خولی،کسی نے داؤدبن بلال اورکسی نے
بلال بن بلیل لکھاہے،ابن کلبی نے ابولیلیٰ انصاری کا نام داؤد بن بلیل بن بلال بن احیحہ بن حریش بن ححجبیابن حلفہ بن عوف بن عمروبن عوف بن مالک بن اوس
انصاری اوسی لکھاہے،حضورکی صحبت پائی،غزوۂ احد اوربعد کے غزوات میں شریک رہے،پھرکوفے منتقل ہوگئے،وہاں بنوجہنیہ کے محلے میں اُن کا ایک مکان تھا،وہ اپنے
بیٹے کے ساتھ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے تمام معرکوں میں شریک رہے۔
ان کے بیٹے عبدالرحمٰن نے ان سے روایت کی،ابراہیم اوراسماعیل وغیرہ نے باسنادہم تامحمد عیسیٰ، انہوں نےابن ابی زائدہ سے،انہوں نے ابن ابی لیلیٰ سے،انہوں نے
ثابت البغانی سے،انہوں نے عبدالرحمٰن بن ابولیلیٰ سے روایت کی کہ ان کے والد نے بیان کیا،کہ جب کسی گھرمیں سانپ نظر آجائے،توتمہیں چاہیے کہ اسے کہو کہ ہم
تمہیں حضرت نوح اورسلیمان بن داؤدکاواسطہ دیتے ہیں، کہ ہمیں دُکھ نہ دینا،اگراس کے بعدنظرآئے تواسے مارڈالو۔