ابوملیح بن عروہ بن مسعود ثقفی،اورعروہ بن مسعود کے ترجمے میں بیان کرآئے ہیں،کہ وہ کیسے قتل ہوئے،ان کا نسب ہم پیشتربیان کرچکے ہیں،عبدالملک بن عیسٰی ثقفی
نے ان سے روایت کی۔
ابوجعفر نے باسنادہ یونس سے انہوں نے ابن اسحاق سے روایت کی کہ ابوملیح بن عروہ اورقارب بن اسود حضورکی خدمت میں،بنوثقف کے وفدسے پہلے عروہ بن مسعود کے قتل
کے بعد حاضرہوئے، اس سے ان کامقصد بظابنوثقیف سے علیحدگی اختیارکرناتھا،چنانچہ وہ مسلمان ہوگئے،حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،تم جسے چاہو
اپنامتولی بنالو،انہوں نے کہاہم اللہ اوراس کے رسول کو اپنا متولی تسلیم کرتے ہیں،آپ نے فرمایا،اورماموں ابوسفیان بن حرب کوبھی،انہوں نے کہا،آپ کافرمان
بجاہے،یارسول اللہ،ہم عروہ کے ترجمے میں ان کا واقعہ تفصیل سے بیان کر آئے ہیں۔