ابوالمعلی بن لوذان انصاری،انہیں صحبت نصیب ہوئی،لیکن اکثرعلماان کے نام سے ناواقف ہیں،ایک روایت میں ان کا نام زیدبن معلی مذکورہے۔
فقیہہ ابراہیم بن محمدوغیرہم نے باسنادہم محمدبن عیسیٰ سے،انہوں نے محمد بن عبدالملک بن ابوالشوارب سے،انہوں نے ابوعوانہ سے،انہوں نے عبدالملک بن
عمیرسے،انہوں نے ابن ابوالمعلی سے،انہوں نے اپنے والدسے روایت کی،کہ رسولِ کریم نے ایک دن مسجدنبوی میں خطبہ دیا،اورفرمایا،اللہ تعالیٰ نے اپنے ایک بندے
کواختیاردیاکہ وہ آخرداوردنیامیں سے ایک کا انتخاب کرلے،اس بندے نے اپنے رب سےملاقات کودنیاکے مال ومتاع پرترجیح دی،جب حضرت ابوبکر نے حضرت نبیِ کریم کایہ
خطاب سناتووہ رونے لگ گئے،صحابہ باہم کہنے لگے،کیاتم کواس بوڑھے آدمی پر تعجب نہیں آیا،کہ حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کاذکرفرمایا،اوراس نے
رونا شروع کردیا،(یعنی صحابہ نہ سمجھ سکے،کہ دونوں باتوں میں کیاربط ہے)،حالانکہ ابوبکرہی حضورِاکرم کے اشاروں اورکنایوں کوسمجھتے تھے،تینوں نے ذکر کیاہے۔