ابومعبد جہنی،ان کا نام عبداللہ بن حکیم تھا،طبرانی نے انہیں صحابہ میں شمارکیاہے،اس کی سندابوموسیٰ ہیں،جوان سے متقدم ہیں،انہوں نے ابویحییٰ عبدالرحمٰن بن
محمد بن مسلم رازی سے،انہوں نے حسن بن زبرقان کوفی سے،انہوں نے مطلب بن زیاد سے،انہوں نے ابن لیلیٰ سے،انہوں نے عیسیٰ سے روایت کی،کہ ہم ابومعبدسے ملنے گئے
تاکہ ان کی عیادت کریں،ہم نے دریافت کیا،آیا آپ کوکچھ چاہیئے،انہوں نے کہا،اب تومیں لب مرگ ہوں،میں نے حضور اکرم کو فرماتے سنا،جس نے کبھی چیزچیزسے دل
لگایا،وہ اس کا محتاج ہوگیا،اسی طرح طبرانی نے ذکرکیاہے، لیکن ان کا نام نہیں لیا۔
ابوعیسٰی ترمذی نے محمد بن مبرویہ سے،انہوں نے عبیداللہ سے،انہوں نے ابن ابولیلیٰ سے،انہوں نے عیسٰی سے روایت کی،کہ وہ ابومعبد عبداللہ بن عکیم الجہنی کی
عیادت کو گئے،ابونعیم اورابوموسیٰ نے ان کاذکرکیاہے۔