ابُومُکعت اسدی،ان کی حدیث فضل ضبی نے ان کی دادی سے(جوبنواسد کی ایک خاتون تھیں)، ابومکعت اسدی سے روایت کی وہ کہتے ہیں،کہ جب انہوں نے حضوراکرم کی زیارت
کی،توذیل کے دو اشعار پڑھے۔
یقول ابومکعت صادقا علیک السلام اباالقاسم
سلام الا لہ و ریحانہ وروح المصلین والصائم
حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،اے ابومکعت!تم پر بھی سلام ہو،ابن مندہ اورابونعیم نے ان کا ذکرکیاہے،ابونعیم کی رائے ہے کہ ابن مندہ کو غلطی لگی
ہے،کیونکہ ان کی کنیت ابومصعب ہے نہ کہ ابومکعت،ابن اثیر کے مطابق ابن مندہ ٹھیک کہہ رہے ہیں،اورابونعیم غلطی پر ہیں،امیرابونصر نے ان کا ذکرکیاہےاور ان کی
کنیت ابومکعت لکھی ہے،میم پر پیش اورغین پر زَبرہے اور یہ اسدی ہیں،اثیری اورابن دباغ نے بھی ان کا ذکرکیاہےاوران کا نام ابومکعت عرفطہ بن فضلہ بن اشتر بن
حجوان بن نقعس بن ظریف بن عمرو بن قعیربن حارث بن ثعلبہ بن دودان بن اسد خزیمہ لکھاہے، ابنِ ماکولا نےحارث بن عمرلکھاہے،سیف لکھتے ہیں کہ حضورکی خدمت میں
حاضرہوکرانہوں نے ایک شعرپڑھا،ابواحمدعسکری نے بھی ان کاذکراسی طرح کیاہے۔