ابومصعب اسدی،ابوموسیٰ نے اجازۃً ابوعلی سے،انہوں نے ابونعیم سے،انہوں نے علی بن عبداللہ المعدل سے،انہوں نے ابوروق احمد بن محمد بن بکرسے،انہوں نے ریاشی
سے،انہوں نے سلیمان بن عبدالعزیزسے،انہوں نے اپنے والدسےروایت کی،کہ بنواسد کاوفدحضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضرہوا،جن میں عرفطہ بن نصلہ بھی
تھا،اس نے ذیل کا شعرپڑھا۔
آپ نے اس کے جواب میں وعلیکم السلام فرمایا،اس حدیث کو ابونعیم اورابن مندہ نے ابومکعت کے ترجمے میں بیان کیاہے،جس کامکمل ذکربعدمیں آئے گا،ابونعیم کہتے
ہیں کہ ابن مندہ نے غلطی کا ارتکاب کیاہے،کیونکہ ابومصعب کی جگہ ابومکعت لکھ کریہ حدیث نقل کردی ہے،چنانچہ ابوموسیٰ نے بھی ابومصعب ہی لکھاہے،اورحدیث کے
آخرمیں یہ لکھ دیاہےکہ ابونعیم نے یہ حدیث ابومکعت کے ترجمے میں بیان کردی ہے،اورآگےتحریرکردیاہے کہ ابونعیم سے غلطی ہوئی ہے،کیونکہ صحابی کانام ابومصعب
ہے اوریہی درست ہے ابوموسیٰ لکھتے ہیں۔کہ ابونعیم غلطی پر ہیں،ابومکعت صحابی ہیں اورشاعرہیں،ابونعیم کا یہ اعتراض بلاوجہ ہےاورابن مندہ راستی پرہیں،کیونکہ
علماکی ایک بڑی جماعت ان کی ہم نواہے،ہم ان کا ذکرآگے چل کربیان کرینگے،انشاء اللہ۔