ابوالرداداللیثی،انہیں حضورِاکرم کی صحبت نصیب ہوئی،ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن نے ان سے روایت کی واقدی نے انہیں صحابی شمارکیا ہے،مدینہ کے باسی تھے،سفیان بن
عینیہ نے زہری سے انہوں نے ابوسلمہ سے روایت کی ،کہ ابوالرداد اللیثی بیمار پڑگئے،اور عبدالرحمٰن بن عوف ان سے ملنے گئے،کہنے لگے،بہترین آدمی وُہ
ہے،جوزیادہ صلہ رحمی کرنے والاہو،میں نے رسولِ اکرم سے سُنا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا،کہ میں رحمان ہوں اور رحم کواپنے نام سے نکالاہے،پس جو شخص صلہ رحمی
کرے گا،میں اس سے اپناتعلق قائم رکھوں گا،اوراگروہ قطع رحمی کرے گاتو میں بھی اس سے تعلق منقطع کرلُوں گا،معمر نے زہری سے،انہوں نے ابوسلمہ سے روایت کی ،کہ
ابوالرداد نے ان سے حدیث بیان کی، اوربشر بن شعیب بن ابوحمزہ سے،اس نے اپنے والدسے،انہوں نے زہری سے،انہوں نے ابوسلمہ سے روایت کی،انہیں ابوالرداد نے
بتایاکہ وہ صحابی ہیں،اورابوالیمان نے شعیب سے انہوں نے زہری سے انہوں نے ابوسلمہ سے روایت کی کہ ابومالک نے انہیں حدیث سنائی،تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔